ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
ہے حقیقت بدعت نہیں اعتدال اختیار کرنے میں مصلحت (ملفوظ4) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مجھ سے ایک تاجر نے روایت کی کی ایک شخص نے جو بریلوی خانصاحب کا مرید تھا گکگتہ میں یہ کہا تھا کہ کون کہتا ہے اشرف علی دیو بندیوں میں سے ہیں دیوبندی خواہ مخواہ اس کو اپنی طرف منسوب کرتے ہے وہ تو ہماری جماعت سے ہیں اسکی وجہ صرف یہ ہے کہ میں سختی نہیں کرتا ہر چیز کو اس کی حد پر رکھتا ہوں حتیٰ کہ بریلوی مسلک کے متعلق بھی غصہ سے کام نہیں لیتا اس اعتدال سے وہ سمجھ گے کہ یہ ہمارا اہم عقیدہ ہے ہمارے حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ ہر شخص مجھ کو کو اپنے رنگ پر سمجھتا ہے اور میں ہر رنگ سے جداہوں اس پر ایک مثال عجیب فرمایا کرتے تھے کہ میری ایسی مثال ہے جیسے پانی کہ اس میں کوئی رنگ نہیں مگر جس رنگ کی بوتل میں بھردوں اس کا وہی رنگ معلوم ہونے لگتا ہے میں اس شعر پر یہ پڑھا کرتا ہوں ے ہر کسے ازظن خود شد یار من وزدرون من نہ جست اسرار من رقعہ اور رکا (لطیفہ) (ملفوظ5) ایک شخص نے آکر نہایت بلند آواز سے عرض کیا کہ میں ایک رقعہ لایا ہوں فلاں صاحب نے بھیجا ہے حضرت والا نے وہ رقعہ ٓلے لیا اور مزاحا فرمایا کہ رقعہ تو دکھایا پہچھے اور رکا (شوروغل ) دیدیا یا پہلے ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ یہ بد سلیقگی کی بات ہے اتنے زور سے چیخا کہ جیسے اذان دیا کرتے ہیں اعتدال تو رہا ہی نہیں یا تو اس قدر آہستہ بولیں گے کہ کوئی سن ہی نہ سکے یا کانوں کے پردے بھی پھاڑدیں گے غرض افراط وتفریط سے خالی نہیں یکم ذیقعدہ1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنجشنبہ لیڈی کی بجائے لفظ اھل خانہ مناسب ہے (ملفوظ6) فرمایا کہ ایک ریئس کی بی بی کا خط آیا اس میں اپنے پتہ کے ساتھ لکھا تھا کہ لیڈی فلاں میں نے لکھا کہ اگر تم بجائے لفظ کے اہل خانہ لکھتیںـ یہ اچھا تھا پھر