ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
بد فہموں سے واسطہ پڑتا ہے جب آئیں گے ستاتے ہوئے اور میں جوان باتوں کو ظاہر کردیتا ہوں اسی وجہ سے بدنام ہوں دوسری جہگوں میں ایسے بد تمیزوں کی چاپلوسی اور دلجوئی کی جاتی ہے اور میرے یہاں بحمد اللہ بجائے دلجوئی کے دلشوئی ہوتی ہے - اہل اللہ کا قلب صاف ہوتا ہے ( ملفوظ 97 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض لوگوں کو یہ مرض ہوتا ہے کہ دوسروں کو تر غیب دیتے ہیں کہ فلاں بزرگ سے بیعت وتلقین کا تعلق پیدا کر لو مجھ کو اس سے بے حد نفرت ہے اس میں شبہ ہوتا ہے کہ شاید ان بزگ نے اس کام کے لیے آدمی چھوڑ رکھے ہیں کہ بہکا بہکا کر لاؤں اس لئے مجھ کو تو اس سے بڑی ہی غیرت آتی ہے اور علاوہ غیرت طبعی کے عقلا بھی مضر ہے اس سے زیادی کیا مضرت ہوگی کہ طالب کو مطوب اور مطلوب کو طالب بنایا جاتا ہے ایک ایسے ہی نادان معتقد نے اس سے بڑھ کر یہ کیا کہ مجنون کو یہاں پر بھیج دیا اور یقین دلایا کہ وہاں کے تعویز سے اچھے ہوجاؤگے اس نے آکر مجھ سے تعویز مانگا چونکہ میں جنون کا تعویز نہیں جانتا میں نے انکار کردیا وہ خفا ہو کرچلا گیا اور قصبہ ہی میں ایک دکان پر بیٹھ کر کہا میں اوزارلایا قتل کروں گا مجھ کو تعویز نہیں دیا یہ مضرتیں ہیں یہود ہ باتوں میں دین کا بھی ضرر اور دنیا کا بھی ضرر کسی غرض کے لئے کسی سے کسی کانام لینا یہ بہت ہی برا طریقہ ہے - ایک خیر خواہ صاحب کو اس کا بہت شوق ہے وہ شب وروز اس ہی فکر میں رہتے ہیں کہ ساری دنیاکا تلعق یہاں ہوجائے نیت تو بری نہیں مگر طریقہ کار برا ہے میں نے ان سے کہا کہ جس مقصود کے لئے آپ ایسا کرتے ہیں اس کا ایک بہت اچھا طریقہ ہے وہ یہ کہ جن پانچ چھ نام بتلائے دیتا ہوں طالب کو بجائے کسی ایک معین کے متعدد نام بتلائے جائیں پھر اس کا جس طرف رجحان ہو یہ طریق زیادہ بہتر اور نافع ہے اس میں کوئی مفسد ہ بھی نہیں - چونکہ وہ اہل فہم ہیں انہوں نے بھی سب کر اس کوپسند کیا اور انتخاب وترجیح کا طریقہ بھی بتلا دیا جائے وہ یہ سب کے پاس اپنے حالات کے خطوط لکھو جس کا جواب شافی ہو اس سے تعلق پیدا کرلو سو اس طرح کے مشورہ میں کوئی حرج نہیں تم خود تیعن مت کرو اس سے غیرت آتی ہے نیز بوجہ مفاسد کے یہ بناء الفاسد علی الفاسد ہے یہ تعلق یہ بنارہے آئندہ کے تمام معا ملات کی اگر یہی ٹھیک نہ ہوئی تو پھر وہ مثل ہوجاوے گی کہ -