ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
نے اس مکان کی اندر سے کنڈی لگا رکھی تھی ان لوگوں دستک دی تو آپ اندر سے کہتا ہے کہ میاں یہاں جگہ کہاں یہاں خود ہی آدمی پر آدمی پڑا ہے دیکھ لیجئے سچا آدمی تھا جھوٹ نہیں بولا کیسی ذیانت کا جواب ہے ایک جگہ مجلس سماع ہورہی تھی گانے والی شیخ مجلس کی مریدنی تھی شیخ پر وجد طاری ہوا تو اس عورت کا ہاتھ پکڑ کر ایک طرف الگ ایک مکان میں لے گئے اور اس سے اپنا منہ کالا کیا اور آکر مجمع میں اپنے اس خبیث فعل کی یہ توجیہ کی کہ '' جب آگیا جوس پھر نہ رہا ہوس '' دونوں جگہ چھوتا سین بولاجاہل بھی پیٹ بھر کر ہی تھے اور مزاحا فرمایا کہ پیٹ بھرنے ہی کی وجہ سے تو یہ مستیاں سوجھتی ہیں مگر اس پر بھی پیر پیر رہے مرید مرید رہے اور جب مرغے انڈے حلوے مانڈے اڑاتے ہیں اور شادی نہ کرنے کو ترک دینا سے رتعبیر کرتے ہیں تو اخر یہ ذخیرہ کہاں نکلے ضرور ان بدمعاشیوں میں ابتلاہوگا میں نے ایسوں ہی کے ڈھونگ کو مخلوق پر ظاہر کیا انکی مکار یاں اور حالا کیا لوگوں پر کھولیں اس بناء پر مجھ سے خفا ہیں ناراض ہیں خیر ہوا کریں اب الحمداللہ طریق اسقدر صاف اور واضح ہوچکا ہے کہ جاہلوں کو بھی بہکانا آسان نہیں بڑا حصہ بہکانے کا اس حیلہ سے تھا کہ طریقت الگ چیز ہے سو الحمد للہ عام لوگوں پر ظاہر ہوگیا کہ طریق کوئی جداگانہ چیز نہیں ہے وہ عین شریعت سے صرف اصطلاحا ظاہری اعمال کا نام شریعت ہوگیا اور باطن کے اعمال کا نام طریقت یہ اصلاح میں دونام ہین مگر ھحقیقت میں ایک ہی چیز ہے لیکن ہر حقیقت کے سمجھنے کے لئے توجہ اور فکر کی ضرورت ہے اگر کوئی شخص اس سے کام لے تو ہر بات سمجھ میں آجاتی ہے کوئی ضروی چیز اسلام میں ایسی نہیں ہے کہ انسان اس کو نہ سمجھ سکے باقی وقائق اور غوامض وہ مقا صد اسلام سے بھی نہیں جن کی بناء پر کوئی دعویٰ کرسکے کہ شریعت اور چیز ہے اور طریقت اور چیز ہے جس کو کہہ کر کویہ جان بچالے - کاتب ،اھل علم کو بننا چاہیئے ( ملفوظ 293 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل یہ کاتب لوگ بھی بڑے ہی گر بڑ کرتے ہیں اور اسکا سبب کم علمی ہے میرے رائے میں نہایت ضروری ہے کہ کاتب اہل علم ہونے چاہیئں میری کتاب چھپی تھی اس میں باری تعالیٰ کی صفات میں عموم قدرت