ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
ساری عمر بھی سیدھے نہ ہوگے ایک صاحب نے عرض کیا معلوم ہوتا کہ گھر والوں نے تعلیم نہیں دی فرمایا کہ بالکل غلط فرمایا گھر والے ضرور کہتے ہیں کہ فلاں چیز کا تعویز لے آو اس سے زیادہ بتلانے کی ضرورت نہیں کیونکہ سیدھی بات ہے اور سیدھی ہی بات فطری ہوتی ہے اس کے بتلانے کی کیا ضرورت ٹیڑھی بات سکھلانے کی ہوتی ہے آج کل اگر تعلیم کرتے ہیں تو الٹی بات کی چنانچہ اکثر ایسا ہوتا ہے ـ ایک شخص مکان سے تعویز لینے چلا اور یہ بھی اس کے زہن میں ہے کہ فلاں چیز کے لئے تعویز کی ضرورت ہے اور فطرت مقتظا ہے وہ آتے ہی خود سب کہ دیتا مگر اب اس کو یہ سکھلایا جاتا ہے کہ جب تک نہ پوچھیں بولنا مت تو یہ بد تمیزیاں البتہ سکھلائی جاتی رہی سیدھی بات ـ وہ اصلی چیز ہے اس میں تعلیم کی کون سی ضرورت ہے غیر اصلی چیز میں تعلیم کی ضرورت ہوتی ہے حضرت والانے اس لڑکے سے فرمایا کہ تم نے اس وقت بد تمیزی کی جس سے سخت طبیعت پرشان ہوئی اس لئے آدھ گنٹھ کے بعد آؤ آکر پوری بات کہو اس میں تعلیم بھی ہے اور دوسرے کی پرشانی بھی کم ہوجاویگی تب تعویز ملیگا اور اگر پوری بات نہ کہو گے پھر بھی تعوہیز نہ ملے گا اس وقت وہ لڑکا چلا گیا اور آدھ گنٹھ کے بعد آکر پوری بات کہی تعویز ٓدیدیاگیا حکایت مولوی شاہ سلامت اللہ کان پوری ( ملفوظ15 ) ایک سلسلہ میں گفتگو میں فرمایا کہ انگریزئ کی بدولت آدمیت بھی جاتی رہی حوانیت کا غلبہ ہورہا ہے اور دین بھی بالکل برباد ہوجاتا ہے جن کو اسکا احساس ہوگیا ہے وہ بچ بھی سکتے ہیں چنانچہ ایک شخص نے اپنے لڑکے کو انگریزی تعلیم پڑھانی چاہی اور اور وہ لڑکا پڑھنا نہیں چاہتا تھا اس لڑکے نے مجھ سے کہا میں نے تدبیر بتائی تم فیل ہوجایا کرو وہ دو مرتبہ فیل ہوگیا باپ نے کہا نالائق ہے جا عربی پڑھ ، ملا بن بس پیچھا چھوٹ گیا ـ اعتنٓبار ہوگا ایسے خواب پر ایک حکایت یاد آئی کہ ایک شخص رار کو چار پائی پر پیشاب کرتا تھا بیوی نے کہا تو بڈھا خرانٹ ہو ہو کرچار پائی پر موتتا ہے اس نے کہا کہ شیطان خواب میں کلے جاتا ہے اور کسی جگہ بٹھلا کر کہتا ہے کہ پیشاب کر لے سو وہ ایسا کراتا ہے میاں بیوی مفلس بھی تھے بیوی نے کہا جب شیطان سے تیری دوستی ہے ہو جنوں کا