ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
جائے گا - ہاں اگر زیور کی وجہ سے یا کسی وجہ سے جائداد وغیرہ سےنفساتی خواہش کے لئے ایسا ہوتا تو اغوا ہوتا اور وہ جرم تھا مجھے اس پر بھی افسوس ہے کہ میں نے ایسا حاکم حکومت کے وسطے کیوں منتخب کیا - جس کو اغوا اور ارشاد میں فرق معلوم نہیں -یہ دونوں فیصلے عجیب ہیں - ایسی انتظامی باتوں میں ان لوگوں کا دماغ خوب کام کرتا ہے باقی حقیقی علوم سے بے بہرہ ہوتے ہیں - یہ خاص مسلمونوں کا ہی حصہ ہے اس میں انگریز اور ہندو دونوں پیچھے ہیں - 8 ربییع الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز جمعہ نیچرل پارٹی ( ملفوظ 356 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ عام یورپین تو حکومت کے دلدادہ ہیں انہیں مزہبیت سے دلچسپی کم ہے یہ نیچرل پارٹی ہے جیسے مسلمونوں میں ایک نیچل پارٹی ہے البتہ انکے جو مزہبی لوگ ہیں وہ بڑے متعصب ہیں ان میں ایک تو کفر کی ظلمت ہوتی ہے وہ ظلمت ان کے چہروں سے نمایاں ہوتی ہے - ظاہر کو باطن میں بڑا دخل ہے ( ملفوظ 357 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ظاہری صورت کی دوستی کی ضرورت کی جو تعلیم کی جاتی ہے اس پربعض لوگوں کو یہ اعتراض ہے کہ میاں صورت چاہے جیسی رہے باطنی عقائد دوست ہونے چاہیئں حالانکہ ظاہر کو باطن میں بڑا دخل ہے پھر ظاہر میں بھی تو اس میں بڑی ذلت ہوتی ہے اگر اس ذلت کو کوئ محسوس نہ کرے یا کسی کی حس ہی باقی نہ رہی ہو تو اس کا کسی کئ پاس کیا علاج بھائی اکبر علی مرحوم کے پاس ایک تحصیدار اور ایک تھے - تھانہ دار ملنے آئے تھانہ دار مسلمان تھے ہندو تھے مگر تحصیلدار کی تولیس کٹی ہوئیں داڑھی ہوئی اور تھانہ دار صاحب کے سب صاف بھائی مرحوم کے ملازم نے پان لا کر تحصیدار کے سامنے رکھ دیئے اس پر تھانہ دار ہنسا ملازم ہوشیار تھا سمجھ گیا اس نے پان اٹھا کر تھانہ دار کے سامنے رکھ دیئے بھائی مرحوم نے تھانہ دار سے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے ایک ذلیل معمولی حیثیت کا ملازم اس نے