ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
پر اس نے لکھا کہ خدا کا خوف کرو اس قدر دین فروش مت بنو - کتابیں چھاپ کر اتنا تو روپیہ کمایا اور پھر قناعت نہیں ایک کتاب لکھنے کی درخواست کی اس پر بھی روپیہ مانگا جاتا ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت یہ بہت دن کی بات ہے فرمایا کہ جی ہاں بہت دن کی بات ہے لیکن اگر ابھی کی ہوتی تب بھی ایسا جواب دینا کیا گناہ تھا کسی کا اجارہ ہے یسا جواب دینا ایک شخص کی رائے ہے اس کا اظہار کرتا ہے اس میں کسی کو کیا دخل کیا ایسا جواب مناسب نہ تھا دوسرا جواب مناسب تھا - حالت قبض کے دفع میں زیادہ تند ہی نہ کرنا چاہیئے ( ملفوظ 248 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک قصبہ ہے چر تھاول وہاں میری ایک سسرالی عزیز قتل ہوگئے تھے اس لئے وہں پر گیا تھا ان کی تجہیز وتکفین میں شریک ہوا جب دفن کر کے واپس ہوئے تو میں ان کے مکان کی ڈیوری میں بیٹھا تھا مکان مین عورتوں کے رونے اور جزع کے الفاظ جو کان ہڑے بس ان الفاظ نے میرے قلب کا ستیا ناس کردیا اختلاج ہوگیا اور اختلاج سے ضعف اور ضعف ایک منکرو سوسہ مسلط ہوگیا جس کے دفع میں پریشانی بڑھ گئی اتفاق سے ایک عزیز کی موت کے سبب گنگوہ جانا ہوا حضرت مولان گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ سے بیان کیا فرمایا کہ یہ حالت قبض کی ہے اس کے دفع میں زیادہ تندہی نہ کرنا چاہئے اس سے زیادہ تسلط ہوجاتا جب زیادہ پریشانی ہوئی تو حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ سفر کرو تاکہ خیالات دوسری طرف متوجہ ہوں اور واقعی ایسی حالت مین سفر بھی مفید ہوتا ہے دل بٹتا ہے فرحت ہوتی اس کا خود مجھ کو تجربہ ہوا اس حالت سے بہت پہلے حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے مکہ سے رخصت کے وقت فرمایا کہ تم کو ایک حالت پیش آئے گی اس میں جلدی نہ کرنا اگر حضرت کی یہ وصیت نہ یوتی تو معلوم نہیں میں پریشانی میں کیا کر گزرتا یک مدت کے بعد اللی تعالیٰ نے اس بلا سے نجات دی - ایک بار اور بھی دوسرے اسباب سے قلب میں ایک آگ پیدا ہوگئی تھی حضرت حاجی صاحب کی خدمت میں عریضہ لکھا حضرت نے تسلی کے بعض الفاظ ایک حاجی صاحب کے ہاتھ کہلا بھجیئے ظہر کے وہ الفاظ پہنچے تھے کہ مغرب تک سکون ہوگیا اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کی خاصیت رکھی