ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
12 ربیع الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم سہ شنبہ فن کی مناسبت الگ چیز ہے ( ملفوظ 406 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ نرے تحصیل علم سے دوسرے کی تربیت کا کام نہیں کرسکتا فرمایا نہیں کرسکتا جیسے طب پڑھ کر مطلب نہیں کرسلتا فن کی مناسبت الگ چیز ہے علم اور چیز ہے فرشتوں نے جو تمنا کی تھی کہ ہم خلیفہ ہوجائیں وہ ہو نہیں سکتے تھے کہ خلافت کے لئے جن علوم سے مناسبت کی ضرورت تھی فرشتے اس سے خالی تھے وجہ یہ کہ فرشتوں کے خواص اور ہیں انسان کے خواص اور ہیں ان علوم کے لئے استعداد بشری شرط تھی اس لئے فرشتے ان کو سمجھ بھی نہیں سکتے تھے بلکہ بتلانے سے بھی نہیں سمجھ سکتے تھے اس لئے حق تعالیٰ نے جواب میں تفصیل بھی نہیں فرمایہ یہ فرمایا کہ انی اعلم مالا تعلمون ہم وہ جانتے ہیں جو تم جانتے - شیخ کے جامع بین الاضداد ہونے کی ضرورت ( ملفوظ 407 ) فرمایا کہ ایک شخص کا خط آیا ہے کہ یہ غلام آنجاب کو مثل حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ علیہ ومولانا رشید احمد صاحب قدس سرہ کے جانتا ہے میں لکھ دیا ہے گو بلا دلیل ہے مگر تمہارے لئے اس میں اثر دلیل ہی کا ہے ایسے موقع پر ہرطرف نظر کرنی پڑتی ہے اگر تواضع کا خیال کرتا ہوں اس کا نفع بند ہوتا ہے اگر نہیں کرتا تو تواضع فوت ہوتی ہے اس میں بحمد اللہ دونوں شق کی رعایت ہوگئی اسی لئے ضرورت ہے کہ معلم جامع بین الا ضداد ہو - معیار تعلیم خدا کا خوف ہونا چاہئے ( ملفوظ 408 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل عموما حکومتوں میں ملک کے انتظام کے لئے انتخاب کا معیار تعلیم ہے مگر اس سے نہ ضروری انتظام ہوسکتا ہے نہ رعایت کو راحت اور آرام مل سکتا ہے معیار انتخاب خدا کا خوف ہونا چاہئے جس کے دل میں خدا کو خوف ہو اس کو اس کام کے لئے انتخاب کرنا چاہئے مگر اہل یورپ خصوصا ایسا کیا کریں گے ان کے یہاں خدا ہی نہیں اکثر اہل یورپ انگریز دہریہ اور ملحد ہیں جیسے مسلمانوں میں بھی دہری