ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
چلا بس ہو چکا ملنا نہ تم خالی نہ ہم خالی ضابطہ کا تعلق ( ملفوظ 197 ) ایک مولوی صاب کے سوال کے جوان میں فرمایا کہ فلاں مولوی صاحب سے ( جو بہت روز تک روز تک میرے پاس رہے اور تحریکات کے بعد مجھ سے بالکل بے تعلق ہوگئے گو میری ممانعت نہ تھی ) بہت عرصہ کے بعد کنیرانہ ملاقات ہوئی میں نےپھچانا بھی نہیں - اول تو مسجد میں ملاقات ہوئی ظہر کی نماز کے بعد کے بعد پھر وہ ساتھ ساتھ مکان تک آئے نہ پہچاننے کیوجہ سے میں نے نہ کوئی بات کی نہ زیادہ التفات کی اجب مکان پر پہنچ کر میرے پاس بیٹھ گئے اور انہوں نے خود کچھ خیریت وغیرہ دریافت کی تب میں نےپہچانا کہ یہ فلاں مولوی صاحب ہیں پھر فلاں مدرسہ کے معاملات شروع ہوگئے اس میں لجنہ والوں کی ساتھ نہوں نے بڑا حصہ لیا مدرسہ کے خلاف اور اس درمیان میں آتے جاتے بھی تھے میں نے ان کو ایک خط لکھا کہ میں تم سے اس وقت تک نہ ملوں گا جب تک تم بزریعہ اشتہار اپنی غلطی کو اعتراف شائع نہ کرو اور اس کا تدارک نہ کرو تب سے آنا جانا ضابطہ بند ہوگیا مجھ کو خدانخواستہ کسی سے بخض نہیں عناد نہیں وہ اگر اب بھی اس شرط کو پورا کردیں میں پھر خادم ہوں مگر خلاف اصول میں ایک قدم بھی آگے نہیں چل سکتا کوئی لونڈیوں کا کھیل تھوڑا ہی ہے - میرے یہاں تو بحمداللہ بڑی وسعت ہے ذرا تنگی نہیں کوئی یہاں رہ کر دکیھے تو معلوم ہو باقی دور بیٹھے بیٹھے بدون تحقیق اگر کوئی رائے زنی کیا کرے اور فتوے کگا یا کرے میرے پاس اس کا کیا علاج - ڈانٹ ڈپٹ اور روک ٹوک سے نفع ( ملفوظ 198 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایسے لوگ تو کثرت سے ہیں کہ جو ڈانٹ ڈپٹ اور اور روک ٹوک سے گبھراتے ہیں مگر وہ لوگ بھی ہیں جو خود اس کی درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ یہی برتاؤ رکھا جائے لوگون کے خطوط آتے ہیں کہ فلاں بزرگ ہے ہمارا تعلق ہے مگر جی چاہتا ہے آپ سے تعلق ہو میں لکھتا ہوں کہ وہاں س تعلق کیوںچھوڑتے ہو لکھتے ہیں کہ وہاں ڈانٹ ڈپٹ نہیں اور بدون اسی کے اصلاح نہیں ہوتی اور یہ بات واقع مٰیں بھی اس پر ایک شخص کا واقعہ یاد آگیا کہ اس نے مجھ سے تنہائی