ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
نے مدعو کیا تھا نواب صاحب نے بھی ملاقات کرلی اس میں ان کی اہانت ہے کہ کیا خود نہیں مدعو کرسکتے تھے تو اس کو جی گورا نہیں کرتا خلاصہ یہ کہ اسی میں ہے کہ نہ میں انکے پاس ملاقات کو جاؤں اور نہ وہ میرے پاس اس نیت سے آئیں اگر انکا جی چاہے تو تھانہ نھون سے مجھو کو بلالیں میں خاص شرائط طے کر کے آجاؤں گا کچھ عزر نہ ہوگا یہ سنکر نواز جنگ صاحب کی آنکھیں کھل گئیں اور یہ کہا کہ ان چیزوں پر تو ہم لوگوں کی نظر بھی نہیں پہنچ سکی عرض کہ امراء سے علماء کا خلط کرنا اس میں امراء کا کوئی نفع نہیں اور اہل علم کو اور غربا کو دین کا نقصان ہوتا ہے اس لئے میں اسکو ناپسند کرتا ہوں - قیام فی المیلاد اور فاتحہ کا فرق ( ملفوظ 283 ) فرمایا کہ ایک شخص کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں فاتحہ کا ناقائل ہو ں نہ عامل ہوں ہاں قیام فی لملاد کا قائل ہوں مگر مجتنب رہتا ہوں میں نے جواب میں لکھا دیا ہے کہ قیام فی المیاد میں اور فاتحہ میں فرق کیا ہے اس پر فرمایا کہ میں نے اپنی طرف سے کوئی شرح نہیں کہ - جب فرق نکالنے بیٹھیں گے یا فاتحہ کے قائل ہوجائیں گے اور نہیں تو قیام فی لمیلاد کو بھی چھوڑ دیں گے - دیکھئے اس پر کیا جواب آتا ہے میں بچوں کی طرح سے تعلیم کرتا ہوں یعنی جیسے وہ سبق میں خود حرف نکالتے ہیں استاد خود نہیں بتلاتے میں بھی نہیں بتلانا ان ہی سے نکلواتا ہوں محض اس لئے کہ آئیندہ کے لئے استعداد قوی ہو طبیب کو فکر اور غور کی عادت ہو بس اس ہی لئے مجھ کو بدنام کیا جاتا ہے خشک ہے اور مجھ کو اس کی شکایت ہے کہ تم اس قدر ترہو کرتری ڈوب ہی مررہے ہو - غیر اختیاری کے پیچھے پڑنے سے باطنی ضرر ( ملفوظ 284 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل لوگ غیر ضروری یا غیر اختیاری باتوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ ایسا کوئی عمل بتلادیا جائے کہ جس سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوجائے یہ امر غیر اختیاری ہے اور غیر اختیاری کے پیچھے پڑنے سے اندیشہ باطنی کاضرر کا ہے اور وہ ضرر یہ ہے کہ ایسی چیزیں موجب تشویش قلب ہوجاتی ہیں اور تشویش اس طریق میں سخت قل مقصود ہے دوسرے