ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
بکسر دان کہ دوسرں کو تکلیف پہنچاتے ہیں - فتویٰ لکھنے میں بڑے احتیاط کی ضرورت ہے ( ملفوظ 268) ایک صاحب نے تحریری استفناء پیش کیا حضرت والا نے ملاحظہ فرمایا کرفرمایا کہ میں نے دیکھ لیا ہے اس کا جوان لکھ کر کس کو دوں عرض کیا کہ میں خود آکر لیجاؤن گا فرمایا یہ تو اس وقت ہوسکتا ہے جبکہ میں وقت متیعن کردوں کہ فلاں وقت لیجانا نہ معلوم کب فرصت ملے اور کب اسکا جواب جائے اور آپ جس وقت اویں ہو تیار نہ ہو میں اس معاملہ میں بڑی احتیاط سے کام لیتا ہوں بعض لوگ ایسی جرات کرتے ہیں کہ زبانی سوال کرنے پر فورا سائل کو جواب دیتے ہیں اس میں بعض اوقات یہ خرابی ہوتی ہے کہ سائل کے دل میں ایک بات ہوتی ہے مگر کافی لفاظ نہ ہونے کی وجہ سے وہ اس سے ادا نہیں ہوسکی اور جواب مل گیا بعد میں معلوم ہاتا ہے کہ اس میں ایک جزو اور بھی تھا جس کو مسئلہ میں دخل تھا اور وہ اس وقت اسکے دل میں تھا جو بعد میں ظاہرہوا اور سوال میں اس جزو کے نہ ہونکی وجہ سے فتویٰ غلط ہوگیا مگر وہ سائل دوسرں کے سامنے سوال دوسری طرح نقل کرتا ہے جس سے وہ جواب اس پر منطبق نہیں ہوتا اس لئے میں نے یہ معممول کرلیا ہے کہ میں کہہ دیتا ہوں کہ لکھوا کر لاؤ تاکہ کہ اگر کسی کو دھلاوے تو وہ سوال پر موجود پر جواب کو منطبق تو پاوے پھر جب وہ لکھوا کرلاتا ہے تو اس کے سامنے جواب نہیں لکھتا اس کی وجہ ہے کہ قلب پر ایک تقاضا سا ہوتا ہے عجلت میں نہ معلوم کیا لکھا جاوے آجکل لوگ اس میں قطعا احتیاط نہیں کرتے بڑے احتیاط کی ضرورت ہے - ان باتوں کیوجہ سے مجھ کو لوگ شکی اور وہمی کہتے ہیں اور بدنام کرتے ہیں یہ احتیاط کرنا کیا کوئی معصیت ہے جس پر بدنام کیا جاتا ہے بلکہ معصیت کا اندیشہ تو عجلت اور بد احتیاطی میں زیادہ ہے - بہت پرانی قبروں میں مکان بنانے کی اجازت ( ملفوظ 269) ایک شخص نے سوال کیا کہ حضرت ایک زمین میں مکان کی بنیاد نہ کھودی گئی اس میں تین یاچار قبریں پرانی نکل آئیں اس صورت میں وہاں مکان بناسکتے ہیں یا نہیں فرمایا کہ جب بہت پرانی قبر ہو اجازت ہے مکان بناسکتے ہیں مردوں سے نہیں ڈرنا