ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
کیا نامعقول حرکت ہے خدا معلوم کی سمجھ کیا ہوئی - انگریزی خواں اور عربی خواں میں موازنہ کا طریق ( ملفوظ 320 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اکثر دیکھا جاتا ہے جس قدر کوئی زیادہ انگریزی پڑھا ہوا ہوتا ہے اسی قدر تہزیب سے دور ہوتا ہے یہ مشاہد ہ ہے اور اس کے مقابل جس قدر عربی زیادہ پڑھاہوا ہوگا اسی قدر زیادہ مہزب ہوگا مگر امگریزی خواں اور عربی خواں کے اس موازنہ میں یہ ضرور ملحوظ رہے کہ جس درجہ کا ایک انگریزی داں ہو اسی درجہ کا دوسرا عربی داں ہو یہ نہ ہو کہ عربی خواں تو چھوٹے طبقہ کا ہو اور انگریزی داں عالی خانداں اور سید ہو بلکہ وہ انگریزی خواں بھی چھوٹے ہی طبقہ کا ہونا چاہئے اور اگر وہ انگریزی داں رئیس اور سید ہوتو یہ عربی دواں بھی رئیس اور سید ہو تب موازنہ کر لیجئے - میرے دعوے کی حقیقت معلوم ہوجائے گی مجھ کو تو ذاتی تجربہ اور مشاہدہ ہے اور موازنہ میں لوگ یہ بے اخافی کرتے ہیں انگریزی خواں تو ایک شہری اور عالی خاندان لیتے ہیں اور عربی دان ایک دیہاتی چھوٹے طبقہ کالیتے ہیں اور موازنہ کر کے کہتے ہیں کہ دیکھئے عربی خوان بدتہزیب اور پست خیال ہوتے ہیں اور انگریزی خوان مہزب اور بلند خیال ہوتے ہیں - مخاطب کی بد تمیزی سے بچنے کے لئے ڈانتتا ( ملفوظ 321 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں اپنا ادب نہیں کراتا اپنی تعظیم نہیں کراتا - ابتداء ڈنٹتا نہیں - مارتا نہیں - ہاں بضرورت یہ کرتا ہوں کہ جیسے یہ کرتا ہوں کہ جیسے ایک پیر نے ایک سانپ کو مشورہ دیا تھا ضرب المثل کے طور پر ایک قصہ ہے کہ ایک سانپ کسی پیر کا مرید ہوگیا تھا تمام جنگل میں سانپ کے مرید ہونے کی خبر مشور ہوگئی اور معلوم ہوگیا کہ اس نے کسی کو کا ٹنے سے توبہ کرلی ہے اب جانوروں نے ستانا شروع کیا اور وہ صبر کرتا تھا ایک روز پیر صاحب ادھر گزر ہوا دیکھا - سانپ تمام زخمی ہورہا ہے مکھیاں لپٹ رہی ہیں چیونٹیاں چمٹ رہی ہیں پیر نے پوچھا کیا حال ہے عرض کیا حضرت یہ سب بیعت کی برکت ہے سب جنگل میں میری توبہ کی خبر ہوگئی سب مطمئن ہوگئے کہ یہ کسی کو کچھ کہے گا نہیں اس لئے سب جانور ستانے لگے پیر نے کہا پیر نے فرمایا کہ ارے نادان میں نے کاٹنے ڈسنے سے توبہ کوئی تھھی یا پھنکارنے سے بھی - ذرا پھنکار دیا کر اپنی حظافت کے لئے