ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
بعض بزرگ بھولے ہوتے ہیں ( ملفوظ 101 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض بزرگ بھولے ہوتے ہیں بگر انبیاء علیہم السلام میں سے کوئی نبی بھولے نہیں ہوئے سب کے سب کامل العقل متیقظ ہوئے ہیں اگر وہ حضرات بھولے ہوتے بڑے بڑے کفار ان کے سامنے پانی نہ بھرتے - حکایت حضرت مولا نا شاہ محمد یعقوب صاحب دھلوی ( ملفوظ 102 ) اسی سلسلہ میں فرمایا کہ کہ بعضے بزرگ بھولے معلوم ہوتے ہیں مگر واقع میں نیہایت دانشمند ہوتے ہیں اور بھولے کسی حالت کے غلبہ سے مقیم معلوم ہوتے ہیں چنانچہ حجرت مولانا شاہ محمد یعقوب صاحب دھلوی جو مکہ معظمہ میں مقیم تھے ان کا واقعہ ہے کہ ان کے پاس ایک تھیلی تھی جس نیں روپیہ گنئی پیسے سب ایک جگہ رکھتے تھے اور جب بازار جاتے تو اگر ایک پیسہ ک ابھی سودا لینا ہوتا تب بھی پوری تھیلی لے جاتے اور سودا خرید کر پوری تھیلی کو دکان پر لوٹ کر دکاندار کو پیسہ دیتے اور بقیہ اس میں اٹھا کر بھر لیتے - ایک روز بازار سے تھیلی ہاتھ میں لئے واپس مکان کو جارہے تھے جب مکان کے قریب ایک گلی میں داخل ہوہئے ایک بدوی راستہ سے ساتھ ہولیا تھا وہ تھیلی ہاتھ سے چھینی اور چلدیا آپ نے پیچھے مڑ کر بھی نہ دیکھا کیا ہوا سیدھے مکان پر پہچن کر اور مکان کا دروازہ بند کرکے اندر کنڈی لگالی اب وہ بدوی تھلیی لئے چلا مگر جب اس ہی گلی سے نکلنے کا ارادہ کرتا تب ہی لوٹ کر پھر اسی گلی میں آجاتا گویا راستہ بند ہوگیا سمج گیا یہ وبال کسی بات کا ہے اور پریشان ہوکر تھیلی لوٹانے کے لئے واپس شیخ کے مکان پر آیا اور آواز دی یاشیخ یاشیخ اپنی تھیلی لے لو شیخ کوئی جواب ہی نہیں دیتے یہ پھر دربارہ لے کر چلا پھر وہی صورت کہ راستہ بند پھر لوٹا اور شیخ کے مکان پر پہنچ کر پکارا مگر جواب ندارد آخر اس نے ایک ترکیب کی کہ غل مچانا شروع کیا کہ دوڑ وشیخ نے مجھ پر بڑا ظلم کیا ہے سارا محلہ جمع ہوگیا پوچھا کیا معاملہ ہے کہا اس مکان میں جو شخص ہے اس نے مجھ پر بڑا ظلم کیا انہیں سامنے لاؤ تو بیان کروں لوگ ان کی بزرگی کے معتقد تھے اس کو ڈانٹا کہ کیا بکتا ہے وہ تو بڑے بزرگ ہیں کہا کہ ذرا کواڑ تو کھلواؤ میں ابھی بزرگ ظاہر کئے دیتا ہوں اہل محلہ نے بزرگ سے خوشامد کر کے کواڑا کھلوائے اور اس بدوی سے دریافت کیا کہ بتلاؤ انہوں نے کیا ظلم کیا ہے کہ میں ان کے ہاتھ سے روپوں کی تھیلی لے کر بھاگا اب یہ