ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
ہزار روپیہ لے لو - اور اس سال کے اندر جتنے اشعار لکھو سب دے دو اس نے وعدہ لرلیا اسی وقت سے آمدہ بند ہوگی تب اس شاعر نے روپیہ لوٹا دیا اور کہا کہ میں ایسا وعدہ نہیں کرتا اسی وقت سے آمد شروع ہوگئی - اس کو تو کام کرنے والا ہی سمجھ سکتا ہے کہ کس چیز کا اثر ہوتا ہے دوسرے کو کیا خبر - ایک شخص یہاں پر بیٹھ گئے میں نے پوچھا کیسے بیٹھے ہو کہنے لگے کہ میں دیکھ رہا ہوں میں نے کہ اگر کوئی تم کو بیٹھ کر دیکھے تو کیا تم کو تکلیف نہ ہوگی کہا کہ مجھ کو تو کوئی تکلیف نہ ہوگی کہا کہ مجھ کو تو کوئی تکلیف نہ ہوگی میں نے کہا کہ میں تمہارے تکذیب نہیں کرتا تم کو نہ ہوتی ہوگی مگر مجھ کو ہوتی ہے یہاں سے جائے اس کو آپ نہیں سمجھتا ہوں خیر یہ تو ان کی بے حسی تھی مگر زیادہ تردد سری چیز ہے یعنی قلت اعتنا ء اور قلت اہتمام اس کی ہی نہیں کہ ہم سے دوسرے تکیف نہ ہو میں تو رات دن مشاہدہ کررہا ہوں مجھ کو تو سخت مزاج کہتے ہیں مگر اپنی نرم مزاجی کو ملا حظہ نہیں فرماتے - کہ بے فکری کے سبب ایذا ئیں دیتے ہیں غرض دنیا سے سلیقہ گم ہوگیا نہ عربی خوانوں میں رہا نہ انگریزی خوانوں میں رہا - باکل مفقود ہی ہوگیا اور کچہ نہیں صرف نے فکری کا غلبہ ہوگیا ہے یہ سبب اسی کے برکات ہیں اپنی طبیعت پر سوچنے کا بوجہ نہیں ڈالتے کہ دوسرا کو تکلیف نہ پہنچے - اسلامیت جاتی رہے مگر حقیقت نہ جائے بعض نے کہا مردوں کی قوامیت ( حکومت ) الحسیلتہ الناجزہ کی تصنیف کا سبب ( ملفوظ 38 ) ایک سلسلہ گفتگو میں م فرمایا کہ آئے دن نیا فتفنہ پیدا ہوتا ہے اس وقت ایک بڑا فتنہ یہ پیدا ہوا کہ خاوندوں کی زیادتی اور ظلم کے سبب عورتوں میں ارتداد شروع ہوگیامعلوم ہواکہ قریب ہی زمانہ میں کئی ہزار عورتیں مرتد ہوچکیں بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ عورتوں کو جو مرد ستاتے ہیں اور ظلم کرتے ہیں یا مرد مجنون ہوگیا ہے یا عنین ہے یا مفقود الخبر ہے اس کے متعلق اسلام میں کیا احکام ہیں اور اعتراض کرتے ہیں کہ اسلام ایسی حالت میں مرد سے عورت کی نجات کیلۓ کوئ صورت نہیں کوئ امام ابو حنیفہ پر اعتراض کرتا ہے کہ ان کے مذہب میں ان مشکلات کا کوئ حل نہیں ہے ان ہی وجود سے ایک رسالہ مرتب کرا رہا ہوں اب یہ سوال ہوتا ہے کہ جب تک وہ رسالہ تیار ہو اور اس کی اشاعت ہو اس وقت تک مظلومہ کس طرح زندگی بسر کرے میں