ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
یا مکن باپیلباں ناں دوستی یا بناکن خانہ براانداز پیل یا کش بر چھرہ نیل عاشقی یافرو شوجامہ تقوے بہ نیل مدتوں سے یہ طریق مردہ ہوچکا تھا لوگ ہزار ہاقسم کی غلطیوں مین مبتلا ہوچکے تھے اس کو شریعت مقدمہ سے ایک جدا گانہ چیز سمجھ بیٹھے تھے اب الحمد للہ بالکل صاف بے غبار ہوچکا صدیوں کے لئے اصلاح ہوچکی ور پھر جب گڑ بڑ ہوجائے گی پھر کوئی اللہ کا بندہ پیدا ہوجائے گا تجدید کردے گا - رسالہ آداب الشیخ والمرید کے بارے میں ( ملفوظ 193 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کے یہاں تو بہت ہی رعایتیں کی جاتی ہیں شیخ اکبر کا ایک رسالہ ہے آداب الشیخ والمرید مولوی محمد شفیع صاحب نے دیوبند سے اس کا ترجمہ شائع کیا ہے اس کو دیکھ کر پتلا چلا ہے کہ حضرت کا مسلک اور طرز نہایت نرم اور ڈھیلا ہے مزاحا جواب فرمایا کہ تم ڈھیلا ( بیائی معروف ) بتلاتے ہو اور لوگ ڈھیلا ( بیائی مجہول ) بتاتے ہیں کہ سخت ہے اس رسالہ کو ایک مولوی صاحب نے دیکھ کر مجھ سے کہا تھا کہ اس کو دیکھ ر یوں معلوم ہوتا ہے کہ پہلے مشائخ طالبوں سے بڑے سختی سے کام لیتے تھے اور آپ کے یہاں تو بڑے سے بڑے کام بھی سہولت سے ہوجاتے ہیں چنانچہ اس رسالہ میں شخ اکبر نے لکھا ہے کہ شیخ کو چاہئے کہ آپس میں مریدوں کو نہ ملنے دے واقعی بڑے کام کی بات فرمائی حقیقت میں شیخ اکبر شیخ اکبر ہی ہیں اس لئے کہ آپس میں مل کر بیٹھ کر سوائے اس کے وقت کو ضائع کریں اور ایران کی توران کی ہانکیں نتیجہ کطھ نہیں شاعری ہورہی ہے لطیفے ہورہے ہیں راز اور اسرار بیان کئے جارہے ہیں اور اس قسم کی باتیں اس طریق میں بالکل سدراہ ہیں اور خصوصی مبتدی کے لئے تو سم قاتل ہیں اس لئے کہ اس میں ضرورت ہے یکسوئی کی مزاحا فرمایا کہ چاہے پاس ایک سوئی نہ ہو مگر یکسوئی نیز اس طریق میں اوقات کا انضباط اور پابندی ضروری چیز ہے اس سے ایک خاص برکت ہوتی ہے اور کان ہوتا رہتا ہے اور ان مجالس کی بدولت نہ ذکر رہتا ہے نہ شغل نہ فکر نہ غور نہ مراقبہ نہ مکاشفہ نہ تلاوت قرآن نہ نفلیں نہ توجہ الی اللہ کچھ نہیں رہتا صرف مجالس ہی مجالس رہ جاتی ہیں اور وقت کثرت سے یہی ہو بھی رہا