ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
لہذا ہم بھی نہیں مانتے اور گر کہتا ہوں کہ سب مسلمان مانتے ہیں تو آئے دن کانپور میں ہندو مسلمانوں میں جھگڑے ہوتے رہتے ہین میرا یہ اقرار عدالت میں درج رہیگا کہ کوئی حاکم کہیگا کہ تم کو سب مانتے ہیں تو تم ہی اس کاانتظام کرو تم ہی سب مسلمانوں کے ذمہ وار ہو میں نے کہا کہ ماننے کے دو معنی ہیں ایک تصدیق کرنا یعنی سچا کہنا سمجھنا اور ایک تسلیم کرنا یعنی کہنا ماننا تو تصدیق کے درجہ میں کوئی مسلمان ہمارے بتلائے ہوئے مسئلہ کو جھوٹ نہیں کہہ سکتا رہا تسلیم کا درجہ سو ہماری حکومت تو نہیں صرف اعتقاد پر مداد ہے سو کوئی مانتا ہے کوئی نہیں مانتا اسکے بعد نفس مسئلہ پر بیان ہوا جب میں بیان دے کر اجلاس سے باہر آٰیا تمام بیر سٹر وکلاء نے جمع ہو کر چہار طرف سے گھیر لیاکہنے لگے کہ عجیب وغریب جواب ہوئے دوسرے سوال میں ہم بھی چکر میں تھے واقعی دوسرا سوال خلجان سے خالی نہ تھا مگر جواب بھی ایسا ہوا کہ ہماری سمجھ میں بھی نہ آیا تھا - میں نے کہا کہ یہ سب عربی مدارس کی برکت ہے وہاں طلبہ اس قسم کے احتمالات کرتے ہیں - یہ بات انگریزی پڑھنے یا انگریرز اسکولوں میں تعلیم پانے سے تھوڑا ہی حاصل ہوسکتی ہے اور کوئی عربی خوان اگر اس قسم کے پہلوں تک نہ پہنچ سکے تو اس کیوجہ تجربہ سے یہ معلوم ہوتی ہے کہ بعضے آدمی درسی کتا بیں سمجھ کر نہیں پڑھتے ورنہ آگے کسی چیز کی ضرورت نہ رہے مگر آجکل عربی طلبہ بھی سمجھ کر نہین پڑھتے طوطے کی طرح کتابیں رٹ لیتے ہیں اس لئے ان میں سمجھ پیدا نہیں ہوتی اور واقعی یہ جو بزرگوں نے درسی کتابیں انتخاب کی ہیں ان میں سب کچھ ہئ یہ وقعہ میں نے اس کی تائید میں بیان کیا تھا کہ اوپر کہ تھا کہ حق تعالیٰ کا فضل ہے کہ ضرورت کی چیز وقت پر قلب میں ڈال دیتے ہیں دیکئے اس حاکم کے سوال پر کہ کیا سب مسلمان آپکو مانتے ہیں کیسا جامع جواب قلب ڈال دیا - ایک دوسرا واقعہ اسی قبیل کا ہے وہ یہ کہ یہاں پر وقف بل کے متعلق ایک وفد آیا تھا جو نو شخصوں پر مشتمل تھا سب انگریزی خوان بڑے بڑے بیر سٹر وکلاء منتخب شدہ تھے اب سے گفتگو ہوئی آنے سے قبل اول تو ان کا یایک خط آیا کہ ہم فلاں تاریخ کو تھانہ بھون پہنچیں گے - یہ وفد تمام مشاہیر علماء سے ملاقات کرتا ہوا پھر رہا تھا اوقات کے متعلق مسئلہ شرعی کی تحقیق کرن انکا مقصود تھا - میں نے ایک رئیس سے جو کونسل کے ممبر بھی ہیں اور وفد کے رکن بھی تھے بزریعہ خط ملعوم کیا کہ اس وفد کی قانونی حیثیت کیا