ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
کرے گا اس میںمعتوب کو سمجھاناہی مقصود ہو اس میں چند مفاصد ہیں ایک تو اس میں میری اہانت ہے اس کے تو یہ معنی ہیں کہ تو تیری اصلاح کا فی نہیں جب تک ہم بیچ میں جوڑ نہ لگائیں دوسرے اس میں آنے والوں کی رعایت کی کہ ان کی تقسیم کی تکمیل کردی اور میزی مصلحتوں کی ذرہ برابر پر واہ نہ کی گئی کیو نکہ درسرے کا دخل دینا مرے مصالح انتظامیہ کے بالکل خلاف ہے تیسرے دیکھنے والے کو میرا مقرب سمجھیں گے اور اس میں جو مفاسد وہ بے شمار ہیں اور بررگوں کے درباروں میں شب وروز مشاہد ہیں خواب کا حکم بیداری کی طرح نہیں ملفوظ 70 ) فرمایا کہ ایک خط آیا ہے ایک صاحب کی لڑکی کا رشتہ ہورہا ہے لڑکوں والو نے ان کو لکھا ہے کہ جناب رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم خواب میں تشریف لائے اور یہ فر مایا کہ شادی نہ کرنا حضور کے حکم کے خلاف تو نہ ہو گا میں نے جواب میں لکھ دیا ہے کہ ایسے امور میں حضور صل اللہ علیہ وسلم کے بیداری کے ارشادات بھی محض مشورہ ہوتے تھے جن پر عمل کرنے میں انسان مختیار ہوتا تھا وہ احکام تشریعیہ نہیں ہوتے تھے کہ لازم و واجب ہوں اور خواب تو بیداری سے بھی ضعیف ہے البتہ احیانا ( کبھی کبھی ) امر حازم بھی ہوتا تھا جس کا علم قرائن قویہ سے ہو جاتا تھا اس پر عمل واجب تھا پھر زبانی ارشاد فرمایا ایک طالب علم نے چاہا کہ میں شرح جامی پڑھوں ـ مولانا دیوبندی نے منع فرمایا اس سے اگل روز خواب بیان کیا کہ حضور صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو شرح جامی پڑھ کہ خواب کو تو ہم خود سمجھ لیں گے مگر تم شرح جامی نہیں پڑھ سکتے ـ عام باتوں کی تعلیم ( ملفوظ 71 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض لوگ بڑے ذہیں ہوتے ہیں ایک شخص نے کسی غلطی پر میرے مواخذہ کرنے پر کہا تھا کہ اسی واسطے تو یہاں آتے ہیں کہ غلطیوں کی اصلاح ہو میں نے کہا کل کوحوض کی نالی میں پاخانہ بھر دینا اور کہنا کہ پیر جی