ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
کردیتا ہوں اگر چہ ادھی رات ائے میں کہا کرتا ہوں کہ میری بد اخلاقی کا منشا ء خوش اخلاقی ہے میں طبعا خود سب کی رعایت کرتا ہوں پھر جب میں دوسروں کی رعایت کروں اور وہ اس کی قدر نہ کریں اور میری کوئی رعایت نہ کریں تو بتلایئے کہ اگر ناگواری نہ ہو تو اور کیا ہو مزاحا فرمایا کہ جب وہ ناگوری کی بات کرتے ہیں میں بھی ناگوار ہوجاتا ہوں ( مراد مشابہ سانپ کے ) اہل اللہ کی محبت ضرور رنگ لاتی ہے ( ملفوظ 310 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جس کے قلب میں اہل اللہ کی اور دین کی عظمت ہو یہ ضرور ایک روز رنگ لا کررہتی ہے خالی نہیں جاتی یہ خدا کی بڑی نعمت اور بڑی دولت ہے - طریق میں سم قاتل ( ملفوظ 311 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس طریق میں سب سے بدتر اور رہزن اور سم قاتل مخلوق کو ستانا اور اس پر ظلم کرنا ہے خواہ کسی عنوان اور کسی طریق سے ہو اس لئے اس سے اجتناب کی سخت ضرورت ہے - چھوٹے بچوں کی حرکات میں سادگی ہوتی ہے ( ملفوظ 312 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ چھوٹے بچوں کی حرکات چونکہ بیساختہ اور سادگی کے ساتگ ہوتی ہیں مج کو بہت پیاری معول ہوتی ہیں ایک روز ایک بچہ نے چھیڑنے پر مجھ کو کوسا کہ اللہ کر کے بڑے ابا مرجا - میں نے کہا کہ تو اپنے دل میں بڑا خوش ہوا ہوگا میں نے بڑی بددعادی - مگر واقع میں یہ تو دعا ہے کہ کہنا ایسا ہے جیسے کوئی مسافر سفر میں ہو اور کسی بیابان دشت خار میں پریشان ہو اس کو کوئی کہے کہ اللہ کر کے یہ اپنے گھر پہنچ جائے تو یہ کوسنا نہیں دعا ہے موت کے وقت مومن کو اگر طبعی تکلیف بھی ہو مگر اس کے ساتھ ہی عقلی خوشی بھی ہوتی ہے یہ دونوں ایک وقت میں جمع ہوسکتی ہیں جیسے آپریشن کے وقت طبعی الم اور عقلی خوشی ایک وقت میں جمع ہوتی ہیں اور موت کے وقت بعض عناق کی طبعا بھی یہ حالت ہوتی ہے کہ وہ مشاقانہ یہ کہتے ہیں - خرم آن روز گزین منزل ویران بردم راحت جان طلبم وزپئے جانان بردم