ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
تو مگو مارا بداں شہ بار نیست باکہ یماں کار ہار دشوار نیست ( تویہ مت کہہ کہ اس بادشاہ تک ہماری رسائی نہیں ہے - کیونکہ کریموں کو کوئی کام دشوار نہیں - وہ خود اپنی طرف کھینچ لیں گے ) اور راز اس صحبت کی ضرورت کا ہی ہے اس طریق کامدار ہے عشق اور محبت پر اور یہ پیدا ہوتی ہے اہل محبت کی صحبت سے جب محبت پیدا ہوگئی تو سب ما سوا '' ھباء منشورا '' ہوجاتا ہے اور کوئی ماسوا قلب میں نہیں رہتا اسی کو مولانا فرماتے ہیں - عشق آن ست کوچوں برفروخت پر چہ خبر معشوق جملہ سوخت ( عشق وہ شلعہ ہے جب یہ بھڑکتا ہے تو محبوب کے سوا سب کو جلا دیتا ہے ) اسی کا ترجمہ مولانا ابو لحسن صاحب نے گلزار ابراہیم میں کیا ہے اور خوب کیا ہے - عشق کی آتشیں ہے ایسی بدبلا دے سوا معشوق کے سب کو جلا جب سب نکل گیا پھر وہ بجلی فرماتے ہیں کسی نے اس مضمون کو خوب ادا کیا ہے - ہر تمنا دل سے رخصت ہوگئی اب تو آجا اب تو خلوت ہوگئی کون سی تواضع ناجائز ہے ( ملفوظ 413 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تکبر ناجائز ہے میں ایسی تواضع کو بھی ناجائز سمجھتا ہوں جس سے دوسرے کے مقصود میں خلل پڑے اگر سب ایسی ہی توا ضع کریں تو مستفیدین کہاں جائیں غرض غد سے گزرنے کے بعد کسی چیز میںبھی نور نہیں رہتا - خرچ کم کرنا اختیاری ہے ( ملفوظ 414 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہم لوگوں کے کسی کام میں بھی سلیقہ نہیں رہا کچھ ایسی بے حسی چھاگئی ہے آمدنی کو دیکھو تو اس میں جائز وناجائز ناجائز کی پروا نہیں خرچ کو دیکھو تو اس میں موقع محل کا کہیں پتہ نہیں اس کے متعلق میرٹھ کے ایک رئس ایل عجیب بات کہا کرتے تھے کہ لوگ بڑے بے وقوف ہیں جو چیز غیر اختیاری ہے یعنی آمدنی اس کی تو فکر کرتے ہیں اور جو چیز اختیاری ہے یعنی کم خرچ کرنا اس کی فکر نہیں بڑے کام کی کہی واقعہ یہی ہے آمدنی مسلمانوں کی کچھ کم نہیں بشرطیکہ طریقہ سے ضرورت میں صرف کریں تو کبھی پریشانی نہ ہوگو کبھی خواہشوں میں تنگی ہو سو وہ