ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
دقیق النظری ( ملفوظ 103 ) اسی سلسلہ میں فرمایا کہ یہ بزرگ یعنی مولانا محمد یعقوب صاحب حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب کے نو اسے تھے امور دینیہ میں اس قدر دقیق النظر تھے کہ سفارش کو پسند نہ فرماتے تھے کیو نکہ سفارش کرنا جو کہ ایک مسلمان کو راحت پہچانا ہے یہ تو مستحب ہے اور جس سے سفارش کی گئی ہے اگر قرینہ سے معلوم ہو کہ اس کو گرانی اور تکلیف ہوگی تو تکلیف سے بچانا واجب ہے سو مستحب کے لئے واجب کو ترک نہیں کیا جاسکتا دیکھے کیسی دقیق نظر تھی - تین بار سورۃ اخلاص کی تلاوت کا ثواب ( ملفوظ 104 ) ایک سلسلہ گفتگومیں فرمایا کہ حدیث میں آیا کہ کہ '' قل ھو اللہ '' تھائی قران شریف کی برابر ہے اس عام طور سے یہ سمجھا گیا کہ اگر تین بار پڑھ لے تو پورے قران شریف پڑھنے کا ثواب ملے گا مگر اس سے لازم نہیں آتا کیونکہ اس ثلث میں دو احتمال ہیں ایک یہ کہ مطلق ثلث مراد ہو اور ایک یہ کہ ثلث متعین مراد ہو مثلا وہ آیات جن میں توحید کا بیان ہے اس مجموعہ کو ثلث قران اس اعتبار سے کہا جاسکتا ہے کہ قران شریف میں امہات مسائل تین ہیں ایک توحید ایک رسالت ایک معاد اس اعتبار سے توحید کا حصہ ثلث ہوا تو حدیث میں اگر کسی دلیل سے مطلق ثلث مراد ہوتا تو وہ لازم صیحح تھا کہ تین بار پڑھنے سے تین ثلث کا ثواب مل گیا اور تین ثلث کا مجموعہ پورا قران ہو ا مگر اس کی دلیل نہیں بلکہ احتمال ہے کہ ضاص وہ ثلث متعین مراد ہو جو مشتمل ہے توحید پر سو اس بناء پر اگر تین بار پڑھا تو صرف یہ لازم آیا کہ گویا حصہ تو حید کو تین بار پڑھ لیا تو ایک حصہ کو چند بار پڑھنے سے کسی طرح لازم نہیں آتا کہ گویا پورا قران پڑھ لیا جیسے کسی نے ایک پارہ تیس مر تبہ پڑھ لیا تو اس کے معنی یہ ہیں کہ اس نے سارا قرآن شریف پڑھ لیا - مولد شریف میں قیام کی اصل وجہ ( ملفوظ 105 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میرے ایک دوست کہتے کہ جہل پورہا ہوں وہاں سے استفتاء مولانا یعقوب صاحب کی خدمت میں بھیجنا کرتا تھا منجملہ اور