ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
کہ ڈالو جو تم ڈالنا ہے تو موسی علیہ السلام کا یہ فرمانا جواز سحر کے لئے تھوڑا ہی تھا بلکہ اس کا اظہار تھا جو کچھ دکھلاتے ہو دکھلاؤ پھر میں بھی تم کو دکھاؤں گا اسی طرح میرے جواب میں سود کے حرام ہونے کا حکم اوع اس کے نتیجہ عقوبت کا اظہار تھا لینے کے لئے تھوڑا تھا حرام ہونا دلیل ہے اس کام سے منع کرنے ایسی ٹیٹرھی سمجھ کا کس کے پاس علاج ہے - 9 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس بعد نماز جمعہ مبلغین خانقاہ سے بیر ونجات میں نفع ( ملفوظ 84 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کی طرح سے جو مبلغین بیرونجات میں تبیلغ کاکام کررہے ہیں ان کے وعظ اور نصائح کا لو گوں پر بہت زیادہ اثر ہو تا ہے اور لوگوں کو بہت بڑا نفع دین کا پہنچ رہا ہے لوگ بھی ان کے ساتھ محبت اور مدارات سے پیش آتے ہیں اور کسی کو ذرا وحشت نہیں ہوتی مگر لوگوں پر یہ امر بڑا شاق ہوتا ہے وہ کسی کی دعوت قبول نہیں کرتے فرمایا کہ یہ جو اتنی خاطر مدارات ہے اور وحشت نہیں ہوتی یہ سب اسی کی برکت ہے وہ کسی سے کچھ لیتے یا کھاتے نہیں اگر نہیں لیتے یا کھا تے تو یہ خاطر مدارات پھر نہ ہوتی وب تو شاق ہی گزرتا ہے مگر کھانے کے بعد شاخ میں نکلتی - ایک مرتبہ فلاں مبلغ صاحب کچھ روپے مدرسہ کے وا سطے لائے ان سے دریافت کیا گیا کہ یہ روپیہ کہاں سے اور کیوں لائے انہوں نے کہا کہ لوگوں نے اصرار کر کے مدسہ کے واسطے دیا ہے مجبورا لے لینا پڑا میں نے ان کہا کہ اس روپیہ کو واپس کرو اور ان سے کہدو کہ وہ خد آکر مدرسہ میں دیں مبلغ نے کہا وہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہم کاروباری لوگ ہیں ہم کو فرصت نہیں ہوتی میں کہا کہ ان سے کہو کہ وہ منی آرڈر کردیا کریں انہوںنے کہا فیس منی آرڈر کا بار ہوگا میں نے کہا کہ جو رقم مدرسہ چاہیں اسی میں سے فیس منی آرڈر وضع کر لیا اگر کوئی شخص کام کرنا چاہئے اس کے سیکنڑوں نکل آتے ہیں میں نے مبلغین سے کہدیا ہے کہ آپ لوگ مدسہ کے لئے چندہ جمع کرنے کو نیں رکھے گئے تمہا را کام صرف کہدیا کہ آپ لوگوں کو ہدایت کرنا اور مسائل دینیہ بتانا ہے مدرسہ جدا چیز ہے اور تبلغ کاکام جد اہے فرمایا کہ وعظ کا اثر اور مبلغ کی وقعت