ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
( برسوں تک تو سخت قسم کا پتھر بنارہا - آزمائیش کے لئے چند روز کے لئے خاک بن جا - موسم بہار میں پتھر کب سر سبز ہوتا ہے خاک ہوجاتا کہ رنگ برنگ کے پھول کھلیں -) ازالئہ مرض کے لئے طبیب سے علاج کرنا چاہئے ( ملفوظ 258 ) ایک دیہاتی شخص نے حاضر ہو کر عرض کیا کہ میرے لڑکوں کو فلاں مرض ہے اور یہ اسکی حالت ہے حضرت ایک تعویز ایک تعویز دیدیں فرمایا کہ طبیب دے علاج کراؤ یہ تعویز گنڈوں کا کام نہیں پھر حاضرین سے فرمایا کہ ان دیہاتیوں میں ایک خاص مرض ہے کہ مرض کو تو یہ اوپر اثر ( یعنی آسیب ) سمجھتے ہیں اور بجزیہ تعویز گنڈوں کے اور کوئی علاج نہیں کرتے ب بعض اہل الرای کے خیال میں تو یہ رائی ہے کہ کچھ پڑھ دیا ہوتا کوئی تعویز گنڈا بنادیا ہوتا اس کی تسلی ہوجاتی مگر لوگ ایک پہلو کو - دیھتے ہیں دوسرے پہلو کو نہیں دیکھتے وہ سارا پہلو یہ ہے کہ شخص اس کی وجہ اصل علاج ہوجائے گا اگر واقع میں مرض ہی ہوا تو وہ بڑھ جائیگا اور میری اس تنبیہ سے کہ یہ مرض ہے دوسرے عامل کو بھی تلاش نہ کریگا اور اصل علاج کی طرف متوجہ ہوجائے گا - جنازہ اٹھنے سے قبل ایصال ثواب کا حکم ( ملوظ 259 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت مکان سے میت کا جنازہ اٹھانے سے قبل مکان ہی پر ایصال ثواب کے لئے کچھ تقسیم کردیا جائے تو کیسا فرمایا بہت مناسب ہے - عرض کیا کہ ہمارے یہاں رسم ہے کہ نماز جنازہ سے فارغ ہو کر کچھ تقسیم کرتے ہیں اور نماز جنازہ ایک خاص مقام پر ہوتی ہے وہاں تقسیم کرتے ہیں فرمایا کہ ہاں تقسیم کرنا اکثر ریا وتفاخر کی نیت سے ہوتا ہے اس لئے مکان ہی پر تقسیم کرنا مناسب ہے وہ بھی حاجتمندوں کو پہنچا دیا جائے - اس کے بعد فرمایا کہ بعضی بدعت اور سنت میں فرق کرنا نہایت ہی مشکل ہے خصوص اور عوام کو اور یہی وجہ ہے کہ بدعت میں لوگوں کو زیادہ ابتلاء ہوگیا اور بعض دفعہ سنت غیر مقصودہ میں غلط ہوجاتا ہے ہر چیز کو اپنے درجہ پر رکھنا بڑے مبصر کا کا م ہے ایک بزرگ نے حدیث میں یہ دیکھ کر کہ حضور صلی اللی علیہ وسلم اور صحابہ جو کی روٹی بے چھانے آٹے کی کھاتے تھے اپنے مریدین سے فرمایا