ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
کوئی غیر مسلم جس نے مسلمونوں کو سخت ضرور پہنچایا ہو جس وقت اس پر قدرت ہو اور کلمہ پڑھ لے تو حکم ہے کہ فورا ہاتھ روک لو ایسا مزہب تلوار کے زور سے کب پھیل سکتا ہے اس لئے کہ ہر تلوار کیوقت دوسرے کو سردید یگئی ہے ؟ ایک حکیم نے عجیب بات لکھی کہ بعد میں تو بزور شمشیر مسلمان ہوئے مگر جنہوں نے اول شمشیر چلائی وہ کس کی شمشیر کے زور سے مسلمان یوئے تھے ان پر کس نے شمشیر اٹھایی تھی اصل اشاعت اسلام کی اسکی تعلیم و تہزیب سے ہوئی وہ تعلیم ہی ایسی ہے جس کے بدون تہزیب حقیقی آہی نہیں سکتی چنانچہ جہاں نرمی اور تواضع میں تہزیب ہو وہاں نرمی کی جائےگی اور جہاں دبانے میں تہزیب ہوگی وہاں دبائیں گے بس حقیقی مہزب مسلم ہی ہوسکتا ہے غیر مسلم میں کبھی حقیقی تہزیب نہیں آسکتی اور یہ مشاہدہ ہے مگر آجکل مسلم کی بھی قسمیں ہورہی ہیں یہ نیچری بھی اپنے کو مسلم ہی کہتے ہے مگر تعلیم انگریزی کی بدولت بکثرت اسقدر غیر مزہب ہیں کہ جس کا کوئی حد وحساب نہیں سو یہ بدتہزیبی انگریزی کی بدولت پیدا ہوئی اس سے کوئی دھوکہ نہ کھائے کہ مسلم غیر مہزب کیسے ہوا - 10 ربیع الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ثہر یوم یکشنبہ حضرت کی نرمی مگر مضبوطی کی عجیب مثال ( ملفوظ 394 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہا گر کسی بات یا کام کے دونوں شقوں میں کوئی شرعی محزور نہ ہو میں کبھی اپنے دوستوں کو نفیا یا اثباتا اس پر مجبور نہیں کرتا دونوں طرف ان کو آزادی دے دی جاتی ہے جس شق پر چاہیں عمل کرلیں بحمد للہ میرے یہاں بڑے وسعت ہے ناحق مجھ کو بدنام کیا جاتا ہے میں سخت ہوں میں تو کہا کرتا ہوں کہ میں سخت نہیں باکل نرم ہوں مگر مضبوط ہوں اور اس پر ایک مثال دیا کرتا ہوں کہ جیسے ریشم کا رسہ کہ نرم تو اسقدر کی جس طرف کو چاہو موڑ لو اور جہاں چاہے گرہ لگالو - مگر مضبوط اسقدر کہ اگر ہاتھی کو بھی باندھ دیا جائے تو جنبش نہیں کر سکتا لوگ مضبوطی کو سختی سمجھتے ہیں جو سخت غلطی ہے - جلاا آباد کے جبہ کی تحقیق فضول ہے ( ملفوظ 395 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ گنگوہ سے بھی جلال