ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
بہت زیادہ قریب بیٹھنے سے طبیعت گھبرانا ( ملفوظ 81 ) ایک صاحب کا حضرت والا سے بالکل مل کر بیٹھ جانے کا ذکر فرماتے ہوۓ فرمایا کہ بہت زیادہ قریب بیٹھنے سے میری طبعیت گھبراتی ہے قلب پر ایک بوجھ سا محسوس ہونے لگتا ہے اس حالت میں یکسوئ سے کوئ کام نہیں کر سکتا حتی کہ جس زمانہ میں میں وعظ کیا کرتا تھا تو اپنےسامنےسےتھوڑی جگہ خالی چھوڑا دیتا تھا بعض مرتبہ ایسا ہوا کہ لوگ محبت کی وجہ سے اور اس خیال سے کہ تقریر سننے میں آسانی ہو گی بہت قریب بیٹھ جاتے تھے تو وعظ کے مضامین کی آمد بند ہو جاتی تھی جب سے میں نے یہ معمول کر لیا تھا ـ غیر مقلد پر عتاب نہ فرمانا ( ملفوظ82 )ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک دیہاتی شخص ہدیہ کچھ کپڑا لایا جو ایک گٹھری کی صورت میں تھا میں اس وقت ڈاک لکھ رہا تھا اس نے ڈاک کے خطوط پر وہ گٹھری رکھ دی مجھ کو ناگور ہوا میں نے غصہ سے کہا کہ میرے سر پر رکھ دے اس نے اس گٹھری کو اٹھایا اور میرے سر پر رکھ دی اور اس کو تھام کر کھڑا ہو گیا تاکہ گر نہ جاۓ فلاں مفتی صاحب میرے پاس بیٹھے تھے وہ اس پر خفا ہونے لگے میں نے کہا کہ کس پر خفا ہوتے ہو یہ تو غیر مکلف ہے اور میں نے ہی تو کہا تھا کہ میرے سر پر رکھ دے اس کا کیا قصور نلکہ حکم کی اطاعت کی ہے اسی طرح ایک لڑکا چھوٹا سا جس کی عمر تقریبا پانچ یا چھے سال کی ہو گی اپنے باپ کے ساتھ میرے مکان کے دروازہ پر کھڑا تھا میں نے اس کی بغلوں میں ہاتھ دے کر دروازہ کی چوکی پر کھڑا کر دیا اور اس سے کہا کہ منہ پر تھپڑ مار اس نے میرے منہ پر چیت لگایا اس کا باپ اس کو ڈاٹنے لگا میں نے کہا تم اس پر ناحق خفا ہوتے ہو اسکا کوئ قصور نہیں میں نے یہ تو نہیں کہا تھا کہ کس کے منہ پر مار میرا ہی کلام نا تمام تھا میں ہی قصور وار ہوں اسکی خطا نہیں ـ ایک روز یہاں پر جو حفظ صاحب قرآن کے مدرس ہیں وہ ایک بچہ سے کہہ رہے تھے کہ کان پکڑ مجھ کو اپنا واقعہ یاد آکر خیال ہوا کہ کہیں حافظ صاحب کے کان نا پکڑ لے اس لۓ کہ کلام نا تمام ہے ـ غلط تفسیر دانی کی مثال ( ملفوظ 83 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل کے نیچری بھی قرآ ن شریف کی ایسی