ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
چاہیئے مردوں سے بھی بھلا ڈرا کرتے ہیں - اخلاق رذیلہ اپنی ذات سے مزموم نہیں ( ملفوظ 270 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اخلاق رذیلہ اپنی ذات سے مزموم نہیں برے محل میں صرف کرنا مزموم ہے مثلا شہوت ہے غضب ہے کیا یہ اپنی ذات میں مزمون ہیں ہرگز نہیں بکلہ ان میں حکمت ہے جس کا ظہور محل میں صرف کرنے اور غیر محل سے روکنے پر ہوتا ہے مولانا رومی رحمتہ اللہ اسی کو فرماتے ہیں - شہوت دنیا مثال گلنحن است کہ ازدحمام تقوی روشن است ( شہوت دنیا کی مثل بھٹی کے ہے کہ اس سے تقویٰ کا حمام گرم ہے ) بلکہ جس شخص کے اندر جس قدر شہوت قوی ہوتی ہے اس کے احستاب ( قابو میں رکھنے ) سے اور زیادہ نور پیدا ہوتا ہے اور ایسے شخص کے احتساب سے جسکے انسر شہوت کمزور ہے ویسا نور نہیں پیدا ہوتا کیونکہ قرب خداوندی افعال احتیار یہ سے حاصل ہوتا ہے تو ختیار کا استعمال جس قدر راشق ( شاق ) ہوگا اتناہی قرب زائد ہوگا اس لئے ان رزائل کے ازالہ کی ضرورت نہیں صرف امامہ کی ضرورت ہے کہ غیر محل سے پھر کر محل میں صرف کرتے - صحبت اھل اللہ فرض عین ہے ( ملفوظ 271 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل صحبت اہل اللہ کو میں قریب قریب فرض عین کہتا ہوں کیونکہ یہ زمانہ بہت ہی فتن ہے بدون اس کے ایمان کا محفوظ رہنا مشکل ہے اور جو چیز ہر شخص کے لئے ایمان کے محفوظ رہنے کی شرط ہو اس کے فرض عین ہونے میں کیا شبہ ہوسکتا ہے اور اس میں کوئی کیا اعتراض کر سکتا ہے - تبرکات کی زیارت میں افراط وتفریط ( ملفوظ 272 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اج ایک صاحب کا گنگوہ سے خط آیا ہے - لکھا ہے کہ یہ معلوم ہوا کہ آپ نے قصبہ جلال آباد سے جبہ والوں کو بلایا اور بوقت زیارت بے ہوش ہوکر گر گئے یہ کہا نتک صیحح ہے ؟ فرمایا کہ یہاں پر ایک صاحب ہیں جبہ والوں کو انہوں نے بلایا اور مشور یہ ہوگیا کہ میں نے بلایا میں تو تبرکات کے ایسے اہتمام کو