ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
بے حیائی پر کمر باندھ رکھی ہے - فضل خداوندی ( ملفوظ 209 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اللہ کا شکر ہے میں اپنے نفس کے واسطے کچھ نہیں کرتا یہی وجہ ہے کہ میرا کوئی ظاہری دشمن نہین نہ میں غریبوں کو حقیر سمجھتا ہوں نہ امراء کی خوشامد کرتا یہی وجہ ہے کہ باوجود ڈانٹ ڈپٹ اور روک ٹوک کے سب کو گردید ہوتی ہے اور یوں کوئی کوڑ مغز اور بدفہم اگر برسر پرخاموش ہو یہ دوسری بات ہے اور وہ بھی غنیمت کی صورت میں باقی اہل فہم سب کچھ گورا کرتے ہیں اور تعلق کے منقطع ہونے کو اپنے لئے موت بڑھ کر سمجھتے ہیں یہ سب فضل خداوندی ہے - 26 ربیع الاول 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم دوشنبہ بعد دفن قبر پر بیٹھ کر کچھ پڑھنے کا حکم ( ملفوظ 210 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت بعض جگہ دستور ہے کہ میت کو دفن کرنے کے بعد اس کے عزیز واقارب قبر پر بیٹ ھ کرکچھ پڑتھے ہیں فرمایا کہ کوئی حرج نہٰں - مسلمان میت کا اکرام ( ملفوظ 211) ایک صاحب جے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں بعض لوگوں نے سماع موتی پر اس سے استدلال کیا ہے قبرستان میں جاکر سلام کرنا دارد ہے تو میت اگر نہ سننا تو سلام سے کیا حاصل تھا دوسرے جواب میں کہتے ہیں کہ ایک امر تعبدی ہے جس سے مقصودمیت کا کرام اور اس کے لئے دعا ہے اور یہ نفع سننے پر موقوف نہیں اگر کسی کو سلام کیا جائے اور وہ نہ سنیں تب بھی نفع ہے اس لئے دعاء ہے اور دعاء کاسننے پر موقوف نہیں اسی طرح یہ چیزیں غسل دینا اچھا اور صاف کفن دینا اچھی قبر کہود وانا یہ سب مسلمان میت کا اکرام ہی تو ہیں - قبر کا سوال جواب جسد مثالی سے ہوتا ہے ( ملفوظ 212 ) ایک صاحب کے جواب میں فرمایا کہ اس روح کو برزخ میں دوسرا حسبد عطاء