ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
آدمی کو خود اپنی اصلاح کی فکر نہ ہو دوسراکیا اصلاح کر سکتا ہے اھل محبت کی عجیب شان ( ملفوظ 3 ) ایک سلسہ گفتگو میں فرمایا کہ محبت بھی عجیب چیز ہے اس کی بدولت انسان سب کچھ برادازت کرلیتا ہے محبوب کی تو خفگی بھی محبوب ہوتی ہے کسی نے خوب کہا ہے تم کو آتا ہے پیار پر غصہ ہم کو غصہ پہ پیار آتا ہے اہل محبت کی تو شان ہی جدا ہوتی ہے حضرت شاہ ابوالمعالی رحمتہ اللہ علیہ کے ایک مرید حج کو گے شاہ صاحب نے مرید سے کہا کہ جب مدینہ منورہ حاضر ہو تو روضہ اقدس پر میرا بھی سلام عرض کرنا چنانچہ یہ بعد فراغ حج مدینہ منورہ حاضر ہوئے اور پیرا کا سلام عرض کیا وہاں سے ارشاد ہوا کہ اپنے بدعتی پیر سے ہمارا سلام کہ دینا جس کو ان مرید نے بھی سنا جب واپس آئے توحضرت شاہ ابوالمعالی صاحب نے پوچھا کہ ہمارا سلام بھی عرض کیا تھا انھوں نے کہا کہ میں نے عرض کردیا تھا حضورﷺ نے بھی ارشاد فرمایا کہ اپنے پیرا ہمارا بھی سلام کہ دینا شاہ صاحب نے فرمایا کہ وہی الفاظ کہو جو وہاں سے ارشاد ہوئے عرض کیا کہ جب حضورﷺ کے الفاظ حضرت کو معلوم ہیں تو پھر میرے ہی کہنے کی کیا ضرورت ہے نیز میری زبان سے وہ الفاظ اداہونا سوء ادب ہے شاہ صاحب نے فرمایا کہ معلوم ہیں مگر سننے میں اور ہی مزا ہے اور بھائی تم خود تو نہیں کہتے وہ تو حضورﷺ کے ارشاد فرمائے ہوئے ہیں تمہارا ادا کرنا تو حضور ﷺ ہی کا فرمانا ہے اس میں بے ادبی کیا ہوتی بالا خر مرید نے وہی الفاظ اداکردئیے سن کر شاہ صاحب پر وجد کی حالت طاری ہوگئی اور کھڑے ہوکر بیسا ختہ زبان پر شعر جاری ہوگیا بدم گفتی وخر سندم عفاک اللہ نکو گفتی جواب تلخ میزیبد لب لعل شکر خارا (آپ نے مجھے بڑا کہا مگر میں تو خوش ہوں اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عنایت فرماوے آپ کے کے لب شیریں سے تو تلخ جواب بھی پیارا ہی معلوم ہوتا ہے 12ـ) غرض محبت وہ چیز ہے کہ حضور نے بدعتی بھی فرمایا اور سلام بھی فرمایا اور شاہ صاحب پر حالت بھی طاری ہرگئی اور بدعت سماع کو فرمایا سماع جامع شرائط صوۃ بدعت