ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
کرتا ہوں اس کو بد اخلاقی کہ اجاتا ہے اور وہ خلاف بھی بخیل سے کم سے کم ہوتا ہے زیادہ تر ایسی حرکات کا منشاء بے فکری ہوتا ہے فکر سے کام نہیں لیتے اگر فکر سے کام لیں تو دوسرے کو تکلیف اور اذیت ہر گز نہ پہنچے یاد رکھو دوسرے شخص کو وہی ہلکا رکھ سکتا ہے جو اپنے اوپر بوجھ اٹھا ئے چنانچہ بحمد اللہ میں خو بوجھ اٹھاتا ہوں اور دوسرے کو ہلکا رکھتا ہوں مگر جب دوسرا باکل ہی بے فکر ہوجائے تو میں اس وقت اس پر بھی کچھ بوجھ ڈالتا ہوں تاکہ اس کی اصلاح ہو - احکام کے حکم ومصالح دریافت کرنے کا عام مرض ( ملفوظ 164 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل احکام کی حکمت اور اسرار معلوم کرنے کا مرض اکثر لوگو میں عام ہوگیا اور یہ دروازہ نیچریوں کی بدولت کھلا ہے وہ ہر چیز کو عقل کی کسوٹی پر پر کھتے ہیں حالانکہ وہ کسوٹی ہی کھوٹی ہے ایسی ہی عقل کے متعلق مولانا فرماتے ہیں - آز مودم عقل دور اندیش را بعد ازین دیونہ سازم خویش را غرض کیا یہ سبق لوگوں نے نیچریوں سے حاصل کیا ہے اس سے بہت ہی بچنا چاہئے یہ نہایت ہی گدتاخانہ طرز ہے حضرت مجدد صاحب کا قول ہے کہ احکام میں حکمتوں اور اسرار کا تلاش کرنا مرادف ہے انکار نبوت کا ایسا شضص نبی کا تباع نہیں کرتا بلکہ حکمت اور اپنی عقل کا اتباع کرتا ہے حالانکہ جب نبی کو نبی مان لیا پھر لم ( کیوں ) اور کیف ( کیسے ) کیسا اور سچ یہ کہ حقوق اتباع کے موجب اداہوتے ہیں جب مبتوع سے عشقی تعلق ہو - حوادث وقتیہ کے ضبط کرنے میں کسی نے اعانت نہ کی ( ملفوظ 165 ) ایک سلسلہ کفتکٓگو میں فرمایاکہ عرصہ ہوا میں ہر پیشہ کے لوگوں سے وقتا فوقتا انفرادی صورت میں کہا تھا ہر قسم کے معاملات جو کہ ذرائع معاش میں متعارف صوتیں ضبط کرلی جائیں اور میرا پاس بھیج دی جائین میں بصورت رسالہ ان کے احکام شرعیہ کروں گا کہ حتی الامکان وسعت دیجائے خواہ دوسرے ہی امام کا قول لینا