ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
میں مبتلا ہوجائے نیز اگر دنیا میں سب غیر مقلد بھی ہوجائیں مگر رہیں مسلمان تو حرج ہی کیا ہے مسلمان تو ہوں گے - اللہ تعالی کفر سے بچائے اور یہ ارتداد تو کفر اصلی سے بھی آگے بڑہا ہوا درجہ ہے غرض اس رسالہ کا حاصل یہی ہے کہ مرد سے ایسی مظلوم عورتوں کو شریعت کے موافق الگ کرادیا جائے اس مین اس کے مسائل اور اصول اور طریق منظبط کردئے گئے ہیں اور چونکہ بعض مسائل میں دوسرے اماموں کے یہاں زیادہ گنجائش ہے ان مسائل کو بھی لے لیا گیا ہے انشاء اللہ تعالیٰ یہ رسالت بہت مفید ثابت ہوگا اور اس سے ارتداد کا دروازہ بند ہوجائیگا اور نفاذ کی صورت ذہن میں ہے یہ ہے کہ ممبران کونسل سے اس رسالہ کو کونسل میں پیش کر کر منظور کرالیا جائے جس سے وہ قانون ہوجائے اگر یسا ہوگیا تو اس کے نفاذ میں بڑی سہولت ہوجائے گی اور پھر افتراق کے خوف سے عورتوں کی ساتھ عدل کے خلاف پھر کسی کو ہمت بھی مشکل ہی سے ہوگی - صفائی معاملات کے باعث بدنامی ( ملفوظ 220 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میری تو کچھ بھی حالت ہے وہ کھلی ہوئی ہے میری ہر بات الحمد للہ صاف ہوتی ہے اس میں کوئی پالیسی عغیرہ نہیں ہوتی اسی وجہ سے بعضے لوگ مجھ سے مجھ سے ناراض ہیں میں معاملات کو صاف رکھتا ہوں دوسروں سے بھی یہی چاہتا ہوں اور لوگوں کی عام عادات اسکے خلاف ہے وہ سیدھی سادی اور صاف بات کو بھی ایچ ایچ کر کے الجھا دیتے ہیں میں اس پر متنبہ کرتا ہون بس یہی لڑائی ہے اور یہی بناء میرے بدنام کرنے کی ہے ورنپ میں کسی سے کچھ مانگتا نہیں کسی کو ستاتا نہیں ہاں یہ ضرور چاہتا ہوں کہ اصول صحییہ کا میں بھی پابند رہوں اور تم بھی رہو اس طرز کے مفید ہونے کی تائید میں یہ دیکھ لیجئے کہ عرب کی اصلاح بڑے عاقل بھی کم از کم سو ڈیڑھ سو برس سے پہلے نہیں کرسکتا تھا مگر حضور اقدس جناب محمد رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے چند ہی روز میں کایاپلٹ کردی جو قلوب ظلمتوں پر تھے اور بتوں کی پرستش اور کفر شرک کا مرکز بنادیا اس کا اصلی راز یہی ہے کہ اصول نہایت صیحح تھے اور پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر حالت کھلی ہوئی تھی حتی کہ جن واقعات کا تعلق ازواج مطہرات سے تھا وہ بھی کسی پر