ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
ضروریات کی تعلیم آجکل ناپید ہے ( ملفوظ 376 ) ایک صاحب نے عرض کی کہ اس قسم کی ضروریات کی تعلیم اور اہتمام حضرت ہی کے یہاںہے دوسری جگہ اس کا ما ونشان بھی نہیں بہت سے بہت ذکر وشغل کی تعلیم کر دیجاتی ہے فرمایا کہ جی ہاں اور یہی تو وجہ ہے کہ یہاں آکر لوگوں کو ایک نئی چیز نظر آتی ہے اور اس وحشت ہوتی ہے حالانکہ سلف میں اس سے بھی زائد سخت تعلیمات مشائخ کے یہاں ہوتی تھیں اس زمانہ میں تو صیحح طریق نہایت ہی بری طرح بدنام ہوا کیونکہ لوگ حقیقت کو عرف کے تابع کرنے کے عادی ہوگئے ہیں اور یہ عادت مزمومہ محض دکانداروں کیوجہ سے اپنے پیٹ بھرنے کی غرض سے شائع ہوئی ہے مگر ان کی غرض پوری ہونے کے بعد کچھ ہی ہوا کرے مردہ بہشت میں جائے یا دوزخ میں اپنے حلوے انڈوں سے کام - حضرت حکیم لامت کارعب اور ہیبت ( ملفوظ 377 ) ایک صاحب کی غلطی پر مواخزہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ اخر تم لوگوں کو ہوا کیا - کیا سب ایک ہی مدرسہ سے تعلیم پاکر آتے ہو عوام یا خواص سب ایک ہی مرض کے شکار بنے ہوئے ہیں پوری بات کہتے ہوئے دم نکلتا ہے ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کارعب اور ہیبت اسقدر ہے کہ جو لوگ حضرت سے بے تکلف ہیں ان تک پر ہوتا ہے نوادر تو کس شمار میں ہیں - فرمایا کہ میں اس کی تکزیب نہیں کرتا مگر میرے پاس اسکا کیا علاج ہے - خیالات کا توکوئی علاج نہیں حدیث میں کہ منراہ بداھۃ ھابہ ومن خالطہ احبہ یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دفعۃ دیکھنے سے تو ہیبت چھاجاتی تھی اور جب آپ سے میل جول بڑھتا تھھا تو آپکی محبت بڑھتی تھی باقی بظاہر تو میرے یہاں کوئی اہتمام ہیبت کا نہیں - نہ پہرہ ہے نہ چوکی نہ فوج نہ پلٹن غیر اختیاری چیز کا میں بھی کوئی علاج نہیں کرسکتا جو چیز اپنے ختیار میں ہنسنا بولنا نوادر کے حالات وحاجات پوچھنا میں اس میں ذرا دریغ نہیں کرتا پھر بھی بد مزاجی کے اندیشہ سے وحشت اس کا کیا علاج اور اس کے خلاف اگر میں آنکھ بند کئے چڑھئے بیٹھا رہتا لیکن غیطلوں کی اصلاح نہ کرتا تو نیک نام