ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
میں اپنی حالت بیان کی کہ مجھ کو ایک گوالن سے عشق ہوگییا ہے میں دودھ اسی وجہ سے لیتا ہوں اس بہانے سے اس کو دیکھ لیتا ہوں حالانکہ دودھ کی مجھ ضرورت نہیں میں نے کہا کہ وہاں جاؤ مت اس کو دیکھو مت اس محلہ سے بھی کبھی نہ گزرو ہمت اور قوت سے کام لو یہی اس کا علاج ہے کہا کہ یہ تو مجھ سے نہیں ہوسکتا اس کہنے پر میں نے اس کے ایک دھول رسید کی اور کہا کہ نکل یہاں سے نالائق وہ شخص چلاگیا مجھ کو بعد میں خیال بھی ہوا کہ اس سے نہ کوئی تعلق تھا نہ واقفیت تھی ایسا کیوں کیا مگر ایک سال کے بعد وہ شخص فلان مولوی صاحب سے ملا ان کو پہچان کر یہاں کی خیریت معلوم کی اور پنا قصہ بیان کیا کہ میں وہ شخص ہوں انہوں نے دریافت کیا کہا اس حالت میں کوئی فرق ہوا کہنے لگا کہ اس دھول نے اکیسر کا کام دیا بجائے عشق کے ایسا عورت سے مجھ کو نفرت کا درجہ پیدا ہوگیا اور قطعا اس مرض سے ازالہ ہوگیا دوسرے شخص کا واقعہ ہے کہ ان کی کسی غلطی پر میں نے ڈانٹ ڈپٹ کی تو انہوں نے ایک دوسرے صاحب سے کہا کہ دس برس کے مجاہد ہ سے بھی مجھ کو وہ نفع نہ ہوتا جو چند منٹ کی ڈانٹ سے حاصل ہوا ایک ذاکر شاغل صاحب کا وقعہ ہے کہ وہ مقیم تھے اور کئی باروساوس کی شکایت کرچکے تھے میں ان کی تسلی کردینا تھا ایک روز میرے پاس آئے اور کہنے لگے کہ جی یہ چاہتا ہے کہ میں نصرانی ہوجاؤں میں نے یہ سن کر ایک ریسد کی اور کہا کہ جانالائق جو جی میں آئے اہی کر اسلام ایسے بہبودوں کی ضرورت نہیں اس وقت یہی زہن میں آیا ان صاحب نے اور لوگوں سے بیان کیا کہ ایک ہی دھول میں اس خیال کا ازالہ ہوگیا اور تمام وساوس کا سدباب ہوگیا ان واقعات میں خاص ایک بات ہے کہ اس وقت جو تدبیر حق تعالی قلب میں ڈال دیتے ہیں وہی مفید ہوتی ہے اور وہ منجانب اللہ ہوتی ہے مگر ناحقیقت شناس لوگ ویسے ہی باتیں بناتے پھرتے ہیں اور اعتراض کرتے ہیں - بات ان معاملات کے متعلق میں یہ کہا کرتا ہوں کہ میرے مزاج مین شدت نہیں حدت ہے مزاحا قدر تاتیز ہے کیونکہ میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اولاد میں پیدا کیا گیا اب اس اثر کو کیسے مٹادوں غیر اختیاری چیز ہے باقی الحمد اللہ سختی نہیں البتہ لہجہ میرا مردانہ ہوتا ہے زنا نہین ہوتا اور بعضے شیوخ کی زنامی بولی ہوتی ہے جس کا نام عوام نے خوش خلقی رکھا ہے اس پر لفظی مناسبت ہے ایک ہنسی کا قصہ یاد آگیا ایک مرتبہ قاری عبدالرحمن