ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
مسلئہ تمہارا تسلیم کردہ ہے تم خود اقراری مجرم ہو تق اگر کسی شخص کے پاس ایک مزار رو پیہ ہوتو اس میں بوتلوں کا نشہ ہوگا تو دس بوتل کے نشہ کے بعد عقل کہاں غرض جب بقول تمہارے ہی جو مہاجرین یا ساؤ کار دو چار روپیہ تم سے ابنٹھنے کی فکر میں ہوا اور مال کا تم نقصان پہچائے وہ کم عقل اور تمہارا دشمن اور جو سارے ملک پر قبضہ کرنا چاہے اور تمہارے ایمان کو برباد کرنے کی فکر میں ہو وہ عاقل اور ہمدر اور خیر خواہ دوچار روپیہ میں اور ملک میں جو نسبت ہے اسی نسبت سے اس کو کم عقل بلکہ اس سے آگے سمجھنا چاہئے یعنی بد فہم بدعقل ند نیت بدین وہ کیا مسلمانوں اور اسلام کا خیر خواہ ہوسکتا ہے جب تم خود اپنے دشمن ہو تو وہ کیا تمہارا دوست ہوگا بتائی ہوئی بات اور رنگی ہوئی داڑھی کہیں چھپتی ہے بڑے بڑے لیڈر مسلمانوں نے کیا کچھ اس طاغوت کے ساتھ نہیں کیا حتی کہ مقولے تو ایسے مشہور ہیں کہ ان سے تو کفر تک کی جھلک مارتی ہے اللہ معاف کرے مگر ان میں بعض نے آخر ساتھ چھوڑا دیا کہ جب اس کے اندرونی جزبت ان کو معلوم ہوگئے کہ یہ تو جانی دشمن ہے اسلام اور مسلمانوں کا خیر یہ بھی غنیمت ہے اور سلامتی طبع کی دلیل ہے یہ معلوم ہونے پر تو انھوں نے ساتھ چھوڑ دیا ورنہ ابھی تک ایسے بد عقل اور فاسد دماغ کے لوگ مسلمانوں میں موجود ہیں کہ اس کو خیر خواہ اور ہمدردی سمجھتے ہیں مسلمانوں ! عقل سے کام لو اپنے دوست اور دشمن کو پہچانو ورنہ پچھتاؤ گے اور اب بھی پچھتا رہے ہو اس لئے جو کچھ نقصان دنیا کا پہنچا وہ تو پہنچا ہی مگر ہزاروں مسلمانوں کے ایمان اس فتنہ کے زمانہ مین تباہ بر باد ہوگئے جو مصداق ہوگئے خسرالنیا والا خرہ کے - توبہ کرو اور اگر کفریہ نکل گئے ہیں پھر تجدید ایمان کرو اور اپنے اللہ کی یاد کرو اور جو کچھ اپنی حاجتیں اور ضروتیں ہیں ان کے ہی سامنے پیش کرو اس ہی دربار سے فضل ہوگا وہی تم کو سب کچھ عطا فرمادیں گے ایسا کر کے تو دیکھو اگر اعتقاد سے نہیں بطور امتحان ہی سہی بت پرستی تو کرکے دیکھ لی ہزاروں کو خدا بنا کر دیکھ لیا ذرا اس طرف بھی ناک ماتھا رگڑ کر دیکھ لو آخر حرج ہی کیا ہے مصقود تو فلاح اور بہبود ہے تو جیسے اور تدابیر اپنے مقصود کی کامیابی کے لئے احتیار کیں منجملہ اوروں کے ایک تد بیر یہ بھی سہی کہ خدا کو راضی کر کے بھی دیکھ کو آخر اسی تد بیر سے کیوں اعتراض ہے بات کیا ہے اجی