ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
ایک مریض ہے وہ صحت کا طالب ہے تو طبیب سے ڈاکٹر سے علاج کراتا ہے ایک شخص کہتا ہے کہ میاں ہمارے پاس ایک تعویذ ہے ذرا اس کو بھی باندھ کر دیکھ لو دیکھو تو کیا ہوتا ہے میاں مرض کے دور ہونے سے غرض ہے تو اس تدبیر میں کیا تم کو ہوا نظر آتا ہے اس سے کیوں وحشت ہے اور اگر اپنی نافرمانیوں کی کثرت پر نظر کر کے مایوسی ہو تو سمجھ لو کہ ان کی وہ شان رحمت ہے کہ ایک شخص بت کے سامنے بیٹھا ہوا صنم صنم رٹ رہا تھا۔ ایک مرتبہ بلا قصد بھولے سے صمد نکل گیا فورا آواز آئی لبیک یا عہدی لبیک بندے کو کیا چاہئے میں موجود ہوں بس سنتے ہی اس شخص نے اس بت کے ایک لات ماری اور یہ کہا کہ کمبخت ساری عمر تیری پرستش میں ختم کر دی مگر کبھی بھی کچھ نہ ہوا آج بھولے سے اپنے حقیقی رب کا نام نکل گیا فورا جواب آیا تو حضرت ان کی تو شان ہی اور ہے کیوں اپنے پیدا کنندہ سے اعراض کرتے ہو اس کے سوا اور کوئی نہ نفع پنہچا سکتا ہے نہ نقصان ان ہی سے طلب کرو وہی حاجت روائی کریں گے ان کی ایک سیکنڈ اور ایک منٹ کی رحمت تم کو مالا مال کر دے گی ذرا آؤ تو سہی بھاگتے کیوں ہو اور اگر اسلام کی قیود سے گھبراتے ہو تو اس کا جواب یہ ہے کہ مجازی بادشاہی کے قوانین کو دیکھ لیجئے اس میں کیا قیود ہیں آخر ان کی ٌپا بندی کرتے ہی ہو اور اگر ایسا ہی گھبرا نا ہے تو کھانے کی پابندی بھی تو ایک قید ہے اس پر ممکن ہے کوئی بیدار مغز یہ فر مائیں کہ اس پر تو زندگی دینا کا مدار ہے یہ قید کیسے چھوڑی جاسکتی ہے بس یہی ہم کہتے ہیں کہ جب اس کو اس لئے نہیں چھوڑتے کہ اس حیات ہے زندگی دنیا کے اسباب میں سے ہے تو وہ چیزیں کیسے چھوڑ دیں جن پر مدار ہے حیات آخرت کا زندگانی دائمی کا دنیا سے صبر کیوں نہیں آخرت سے صبر کیوں ہے اسی کو مولامنا فرماتے ہیں - ایک صبرت نیست از فر زندوزن صبر چوں داری زرب ذو لمنن ایکہ صبرت نیست از دنیا ئے صبر چوں داری زنعم لما ہدون ( اے مخاطب ! مجھ کو بال بچوں بغیر تو صبر آتا نہیں ، پھر حق تعالی سے بے تلعق کی حالت میں کسی طرح صبر اتا ہے اور تجھ کو کپنی دنیا کے بغیر صبر نہیں آتا تو حق تعالی کے بغیر کیو نکہ صبر آتا ہے - ) اور اس تو جہ و تعلق مع اللہ کا سبب ایک ہی طریق ہے و یہ کہ قلب کو دوسروں سے خالی