اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
۲۱ عِتاب: كسی سے تعلق كی بناء پر اس لیے اِظهارِ ناگواری كرنا تاكه وه اپنے فعل كی اصلاح كرلے جو باعثِ ناگواری هوا هے، جیسے: ﴿أَلَمْ یَأْنِ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْآ أَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُهُمْ لِذِكْرِ اللهِ﴾۱ [الحدید:۱۶]. ۲۲ تذكیر: وعظ ونصیحت كرنا، جیسے: ﴿هَلْ عَلِمْتُمْ مَا فَعَلْتُمْ بِیُوْسُفَ وَأَخِیْهِ إِذْ أَنْتُمْ جٰهِلُوْنَ﴾۲ [یوسف:۸۹] ۲۳ افتخار: فخر كرنا، جیسے: فرعون كی بات نقل كرتے هوئے الله پاك نے فرمایا: ﴿أَلَیْسَ لِيْ مُلْكُ مِصْرَ﴾۳ [الزخرف:۵۱]. ۲۴ ترغیب: شوق دِلانے كے لیے، جیسے: ﴿مَنْ ذَا الَّذِيْ یُقْرِضُ اللهَ قَرْضًا حَسَنًا﴾ [البقرة:۲۴۵]؛ ﴿هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلیٰ تِجَارَةٍ تُنْجِیْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ أَلِیْمٍ﴾۴ [الصف:۱۰] ۱اوپر منافقوں كے متعلق-جو زبان سے تو كلمهٔ توحید كا اقرار كرتے تھے اور دل سے ایمان نهیں لائے تھے- خبر دی كه: دوزخ هی ان كا ٹھكانه هے اور وهی ان كا رفیق هے؛ اب مؤمنین سے جو ان كے اقوال كو سنتے تھے اور ان كی عادات كو دیكھتے تھے خطاب هوكر فرمایا كه: تُم ان كے پیچھے نه چلنا، كیا تمھارے لیے وه وقت نهیں آیا كه: تمھارے دل قرآن اور الله تعالیٰ كی یاد كے سامنے جھك جائے! اور نرم هوكر گڑگڑانے لگے! (الزیادة، فوائد) ۲ الله اكبر! صبر ومروّت واخلاق كی حد هوگئی كه: تمام عمر بھائیوں كی شكایت كا ایك حرف زُبان پر نه لائے! اتنا سوال بھی اس لیے كیا كه وه لوگ اپنے ذھنوں میں بیسیوں برس پهلے كے حالات كو ایك مرتبه مستحضر كرلیں تاكه ماضی وحال كے موازنه سے خدا تعالیٰ كے ان احسانات كی حقیقت روشن هو جو یوسف علیه السلام پر ان مصائب وحوادث كے بعد هوئے جن كی طرف آگے ﴿قَدْ مَنَّ اللهُ عَلَیْنَا﴾ میں اشاره هے؛ پھر سوال كا پیرایه ایسا نرم اختیار فرمایا جس میں ان كے جرم سے زیاده معذرت كا پهلو نمایاں هے، یعنی: جو حركت اس وقت تم سے صادر هوئی ناسمجھی اور بے وقوفی سے هوگئی۔ تمھیں كیا معلوم تھا كه: یوسف علیه السلام كا خواب پورا هوكر اور ھلال ایك روز بدر بن كر رهے گا۔(الزیادة) ۳ مصر كے گرد وپیش ملكوں میں مصر كا حاكم بهت بڑا سمجھا جاتا تھا، اور نهریں اس نے بنائی تھی، دریائے نیل كا پانی كاٹ كراپنے باغ میں لایا تھا، مطلب یه كه: اِن سامانوں كی موجودگی میں كیا هماری حیثیت ایسی هے كه موسیٰ جیسے معمولی آدمی كے سامنے گردن جھكا دے؛ اس میں فرعون استفهام كی صورت میں فخر كر رها هے۔ ۴ آیتِ اولیٰ: كون هے جو الله كو اچھا قرضه دے۔ قرضهٔ حسنه اسے كهتے هیں جو قرضه دے كر تقاضه نه كرے اور اپنا احسان نه ركھے اور بدله نه چاهے اور اسے حقیر نه سمجھے، اور خدا كو دینے سے جهاد میں خرچ كرنا مراد هے یا محتاجوں كو دینا۔ آیتِ ثانیه: اے ایمان والوں ! میں تم كو ایسی سوداگری نه بتلاؤں جو تم كو دردناك عذاب سے بچائے۔