اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
زَكِیَّةً بِغَیْرِ نَفْسٍ﴾۱ [الكھف:۷۴] طلبِ تصوُّر، طلبِ تصدیق: كسی ایسی چیز (جزوِ جمله یا نسبتِ جمله) كے متعلق جانكاری طلب كرنا جس كی واقفیت نه هو؛ پھر اگر دوچیزوں كے درمیان وُقوع یا لاوقوعِ نسبت كا سوال هے تو اُسے ’’طلب تصدیق‘‘ كهتے هیں ؛ لیكن اگر نسبت كا یقین هو، اور سوال كسی جزوِ جمله كے بارے میں هو تو اُسے ’’طلب تصور‘‘ كهتے هیں ۔ استفهام كے كل ادَوات یه هیں : همزة الإستفهام، (طلبِ تصور وتصدیق)، ھَلْ (طلبِ تصدیق)، مَا، مَنْ، مَتیٰ، أَیَّانَ، كَیْفَ، أَیْنَ، أَنّٰی، كَمْ، أَيٌّ (طلبِ تصدیق)۔ فائده: مستفهم عنه (جس چیز كے بارے میں سوال كیا گیا هے) كے اعتبار سے ادوات استفهام كی تین قسمیں هیں : ۱ همزهٔ استفهام، ۲ ھلْ، ۳ دیگر ادَوات۔ ۱ همزه استفهام، طلب تصور اور طلبِ تصدیق دونوں كے لیے مستعمل هوتا هے، جیسے برائے طلب تصوّر: ﴿ءَأَنْتُمْ تَخْلُقُوْنَهُ أَمْ نَحْنُ الْخٰلِقُوْنَ﴾ [واقعة:۵۹]؛ برائے طلب تصدیق: ﴿أَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَ٭﴾۲ [ألم نشرح:۱] ۱آیتِ اولیٰ: جب وه لوگ شهر سے باهر میلے میں گئے تب ابراهیم علیه السلام نے بُت خانه میں جاكر بُتوں كو توڑ ڈالا، صرف ایك بُت كو باقی رهنے دیا جو باعتبار جثه كے یا تعظیم وتكریم كے ان كے نزدیك سب سے بڑا تھا اور جس كلهاڑی سے توڑا تھا وه اس بڑے كے گلے میں لٹكادی؛ جب انهوں نے صورتِ حال دیكھی تو بول اُٹھے: كیا اے ابراهیم همارے معبودوں كے ساتھ تونے یه گڑبڑی كی هے؟۔ آیتِ ثانیه: حضرت موسیٰ علیه السلام نے حضرت خضرؑ سے ایك لڑكے كو مار ڈالنے پر دریافت كیا كه: اوّل تو نابالغ قصاص میں بھی قتل نهیں كیا جاسكتا، اس پر مزید یه كه یهاں قصاص كا بھی كوئی قصه نه تھا؛ تو آخر اس لڑكے كو مار ڈالنے كی كیا وجه؟(فوائد)بزیادة ۲آیتِ اولیٰ: یعنی رحم مادر میں نطفه سے انسان كون بناتا هے؟ (مَیں حقیقی خالق! یا تم مخلوق!) وهاں تو تمھارا كسی كا ظاهری تصرُّف نهیں چلتا؛ پھر همارے سوا كون هے جو پانی كے قطره پر ایسی خوب صورت تصویر كھینچتا اور اس میں جان ڈالتا هے؟ (فوائدعثمانی)؛ طلب تصور میں جواب تعیین كے ذریعے هوگا، كه: تُو هی پیدا كرنے والا هے۔ آیتِ ثانیه: كیا هم نے تیرا سینه نهیں كھول دیا!؛ كه اس میں علوم ومعارف كے سمندر اُتاردیے اور لوازمِ نبوّت اور فرائض رسالت برداشت كرنے كا بڑا وسیع حوصله دیا كه بیشمار دشمنوں كی عداوت اور مخالفوں كی مزاحمت سے گھبرانے نه پائیں ۔(فوائد عثمانی)؛ طلب تصدیق میں جواب: ’’نعم ،لا‘‘ كے ذریعے دیا جائے گا، كه: هاں ! تُو نے سینه كھولا دیا هے۔