اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
ۃ ۃ ۃ توبھی مطلب صحیح رهتا هے: ﴿وَكُنْتُمْ أَزْوَاجًا ثَلاَثَةْ۷: فَأَصْحَابُ المَیْمَنَةْ وَأَصْحَابُ الْمَشْئَمَةْ﴾؛ اسی طرح ﴿مِمَّا خَطِیْئٓتِهِمْ أُغْرِقُوْا فَأُدْخَلُوْا نَارَا؛ وَلَمْ یَجِدُوْا لَهُمْ مِنْ دُوْنِ اللهِ أَنْصَارَا﴾ [نوح:۲۵]. (الفوز الكبیر، الخیر الكثیر) یٰأَیُّهَا الْمَلِكُ الَّذِيْ ’’عَمَّ الْوَریٰ‘‘ ۃ مَا فِي الْكِرَامِ لَهُ نَظِیْرٌ ’’یَنْظُرُ‘‘ لَوْ كَانَ مِثْلُكَ اٰخَرَ ’’فِيْ عَصْرِنَا‘‘ ۃ مَا كَانَ فِي الدُنْیَا فَقِیْرٌ ’’مُعْسِرٌ‘‘ ترجمہ: اے وہ بادشاہ! جس كی سخاوت مخلوق پر عام ہے، سخیوں میں اس كی كوئی مثال نظر نہیں آتی، اگر اس زمانہ میں آپ كی طرح كوئی دوسرا بھی بادشاہ ہوتا تو دنیا میں كوئی تنگ دست اور فقیر نہ رہتا۔ ان چار مصرعوں كے اخیری الفاظ، یعنی: ’’عَمَّ الْوَریٰ، یَنْظُرُ؛ فِيْ عَصْرِنَا، مُعْسِرٌ‘‘ كو اگر حذف كر دیا جائے تو بھی یہ دونوں اشعار كا مطلب صحیح باقی رہے گا، اور شعر یوں ہو جائے گا۔ یٰأَیُّهَا الْمَلِكُ الَّذِي ۃ مَا فِي الْكِرَامِ لَهُ نَظِیْر لَوْ كاَنَ مِثْلُكَ اٰخَرَ ۃ مَا كَانَ فِي الدُنْیَا فَقِیْرٌ ترجمہ: اے وہ بادشاہ! جس كی سخیوں میں كوئی مثال نہیں ہے، اگر آپ كا مماثل كوئی اور بھی ہوتا تو دنیا میں كوئی شخص فقیر نہ رہتا۔