اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
۶ مَحلِّیَّت: محل بول كر اس میں قرار پكڑنے والی چیز (حالّ) مراد لینا، جیسے: ﴿وَاسْئَلِ ’’الْقَرْیَةَ‘‘ الَّتِيْ كُنَّا فِیْهَا وَالْعِیْرَ الَّتِيْ أَقْبَلْنَا فِیْهَا﴾۱ [یوسف:۸۳]. ۶ حَالِّیَّتْ: حال (كسی محل میں قرار پكڑنے والی چیز) بول كر اس كے محل اور مكان كو مراد لینا، جیسے: ﴿وَأَمَّا الَّذِیْنَ ابْیَضَّتْ وُجُوْهُهُمْ فَفِيْ ’’رَحْمَةِ اللهِ‘‘﴾ أي: فَفيْ الجَنَّةِ، [آل عمران:۱۰۷]؛ ﴿یٰبَنِيْ اٰدَمَ خُذُوْا ’’زِیْنَتَكُمْ‘‘ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ﴾۲ [الأعراف:۳۱]. ۷ اعتبارِ ما كان: كسی چیز كو اس كے سابقه زمانه (زمانهٔ ماضی) كے نام سے تعبیر كرنا، جیسے: ﴿إِنَّهُ مَنْ یَّأْتِ رَبَّهٗ ’’مُجْرِمًا‘‘ فَإِنَّ لَهٗ جَهَنَّمَ لَایَمُوْتُ فِیْهَا وَلَایَحْیٰی٭﴾ [طٰهٰ:۷۴]؛ ﴿وَاٰتُوا الْیَتٰمیٰ أَمْوَالَهُمْ﴾۳ [النساء:۲]. ۸ اعتبار مایكون: كسی چیز كو موجوده حالت میں اس كے مستقبل میں لگنے والے نام سے تعبیر كرنا، جیسے: ﴿فَبَشَّرْنٰهُ بِغُلٰمٍ حَلِیْمٍ٭﴾ [الصّٰفّٰت:۱۰۱]، ﴿إِنِّيْ أَرٰنِيْ أَعْصِرُ خَمْرًا﴾۴ [یوسف:۳۶]. موسلادھار بارش اور سخت كڑك اور بجلی سے مارے خوف وپریشانی كے اپنے پوروں كو غیر معتاد طریقے پر كانوں میں ٹھونستے تھے، گویا پوری انگلیاں هی كان میں ٹھوس دیں گے۔ (علم البیان) ۱ اهلِ قریه مراد هیں ؛ چناں چه ﴿قَرْیَةٌ﴾ محل بول كر اس میں رهنے والے اهل قریة (حال) مراد هے۔ ۲ پهلی آیت میں ﴿رحمة﴾ بول كر جنت مراد لی هے، اور رحمت حالّ هے، جنت محل هے۔ اور دوسری آیت میں ﴿زینة﴾ سے لباس اور وه چیزیں مراد هیں جن سے لوگ زینت اختیار كرتے هیں ، اور زینت لباس میں قرار لیے هوتی هے، گویا حال بول كر محل مراد لیا هے؛ اور مجاز كا قرینه یه هے كه: بذات خود زینت ایسی چیز نهیں جسے اختیار كیا جا سكے۔ (علم البیان) ۳جو آدمی روزِ جزاء كو جرم كرنے كی حالت میں پروردگار كے رُوبرو حاضر هوگا اس كے لیے جهنم هے؛ دیكھئے مرنے كے بعد جرم یا اطاعت كرنے كا كوئی سوال هی نهیں رهتا (قرینه) پھر بھی روزِ جزاء كو حاضر هونے والے شخص كو آج روزِ محشر لفظِ مجرم سے تعبیر كرنا ماكان (دنیا) كا اعتبار كرتے هوئے هے۔ ۴یعنی هم نے ابراهیم علیه السلام كو ایك ایسے بچے كی بشارت دی جو مستقبل میں حلیم ثابت هوگا؛ كیوں كه بچه پیدائش كے وقت یا پیدا هونے سے پهلے تو حلیم نهیں هوتا (قرینه)؛ بلكه بڑا هونے كے بعد صفتِ حلم سے متصف هوتا هے، اب مولودِ حلیم پر رجلِ حلیم كا اطلاق كرنا مایكون كے اعتبار سے هے۔