اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
۲ مسبَّبِیَّت: مسبب كو ذكر كركے سبب مراد لیا جائے اس طور پر كه لفظِ مذكور كا معنیٔ اصلی مسبب هو معنیٔ مرادی (سبب) كا، جیسے: ﴿هُوَ الَّذِيْ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهِ، وَیُنَزِّلُ لَكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ ’’رِزْقًا‘‘، وَمَا یَتَذَكَّرُ إِلاَّ مَنْ یُّنِیْبُ٭﴾۱ [غافر:۱۳]۔. ملحوظه: كسی كام كے كرنے كا اراده، كام كے وجود میں آنے كا سبب هوا كرتا هے؛ لهٰذا ارادهٔ فعل كو فعل سے تعبیر كرنا -جو قرآن مجید میں به كثرت وارد هے- علاقهٔ مسببیت كے قبیل سے هے، جیسے: ﴿فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ٭﴾ [النحل:۹۸] ﴿إِذَا قُمْتُمْ إِلَی الصَّلوٰةِ﴾ [المائدة:۶]، أيْ: أرَدْتُّمْ القِیَامَ إلَی الصَّلوٰةِ؛ ﴿فَإِذَا جَآءَ أَجَلُهُمْ لَایَسْتَأْخِرُوْنَ سَاعَةً وَّلَایَسْتَقْدِمُوْنَ﴾۲ [النحل:۶۱]، أيْ: فَإذَا قَارَبَ مَجِيءُ الأجَلِ. ۳ جزئِیَّت: یعنی جزء بول كر كل مراد لینا، جیسے: ﴿وَیَبْقیٰ ’’وَجْهُ‘‘ رَبِّكَ ذِي الْجَلاَلِ وَالْإِكْرَامِ﴾۳ [الرحمٰن:۲۷]. ۴ كلِّیَّت: كل كے لفظ سے جزء مراد لینا، جیسے: ﴿یَجْعَلُونَ ’’أَصَابِعَهُمْ‘‘ فِيْ اٰذَانِهِمْ مِّنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ﴾۴ [البقرة:۱۹]. اور اعتداء ثانی اپنے مجازی معنیٰ (ظلم وزیادتی كا جزاء وقصاص لینا) میں مستعمل هے؛ كیوں كه ظلم كے مناسب بدله لینا ظلم نهیں هوا كرتا (قرینه)؛ چوں كه لفظ مذكور كا معنیٔ حقیقی (اعتداء) معنیٔ مرادی (جزاء وقصاص) كا سبب هے؛ لهٰذا یهاں سبب بول كر مسبب كو مراد لیا هے؛ اور علاقه سببیت كا هے۔ اور آیتِ مذكوره میں جزاؤقصاص كو اعتداء سے تعبیر كرنا ’’مشاكلت‘‘ كهلاتا هے جس كا بیان ’’بدیع‘‘ میں آئے گا۔ ۱آسمان سے اتاری جانے والی چیز تو ماء (پانی) هی هے جو رزق كا سبب هوا كرتا هے؛ چناں چه یهاں لفظِ مذكور یعنی رزق (مسبب) بول كر معنیٔ مرادی یعنی پانی (سبب) كو مراد لیا گیا هے، اور علاقه مسببیت كا هے۔ ۲یعنی جب تم قرآن كے پڑھنے كا عزم واراده كر لو تو الله كی پناه لے لیا كرو! پهلی آیت میں قرات بول كر ارادهٔ قرات مراد لینا مجازِ مرسل هے، اور علاقه مسببیت كا هے؛ ورنه تو آیت كے حقیقی معنی كے اعتبار سے یه مطلب نكلتا هے كه: پهلے قرآن پڑھ لو پھر استعاذه كرو!۔ (علم البیان، الزیادة والاحسان) ۳اس آیت میں وجه بول كر ذاتِ پروردگار مراد لیا هے۔ ۴اس آیت میں كل ﴿أَصَابِعَ﴾ بول كر جزء (أَنَامِلَ) مراد لیا گیا هے، اور اس تعبیر میں نكته یه هے كه: منافقین