اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
سے متحد هوں یا صرف معنوی اعتبار سے متحد هوں ؛ لیكن عطف سے مانع چیز (ما قبل كے حكم میں ما بعد كو شریك نه كرنا) پائے جانے كی وجه سے فصل كیا گیا هو، جیسے: ﴿وَإِذَا خَلَوْا إِلیٰ شَیٰطِیْنِهِمْ قَالُوْا: إِنَّا مَعَكُمْ إِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِءُوْنَ٭ اَللهُ یَسْتَهْزِءُبِهِمْ﴾۲ [البقرة:۱۴، ۱۵]. ۲یهاں ﴿اَللهُ یَسْتَهْزِءُبِهِمْ﴾ كا جملهٔ ﴿قَالُوْا﴾ سے فصل كیا گیا هے؛ كیوں كه منافقین كا قول اپنے رئیسوں اور شیاطین كے پاس تنها هونے كی صورت میں هے؛ جب كه الله كا ان منافقین كے تمسخر كا جواب دینا دائمی اور هر آن ثابت هے، وقت خلو سے مقید نهیں ! (علم المعانی) ملحوظه: توسط بین الكمالین كا تذكره وصل وفصل دونوں بابوں میں آتا هے، اگر بعد والے جملے كو ماقبل كے حكم میں شریك كرنا مقصود هوتو وهاں وصل كیا جائے گا، ورنه فصل كیا جائے گا۔