اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
حذف كرنا، جیسے: ﴿وَمَا نَقَمُوْآ إِلاَّ أَنْ أَغْنٰهُمُ اللهُ وَرَسُوْلُهُ مِنْ فَضْلِهِ﴾۱ [التوبة:۷۴] ۴ تحقیرِ مسند: كسی مسند كو تحقیرا حذف كردینا، جیسے: ﴿أَفَمَنْ شَرَحَ اللهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلاَمِ فَهُوَ عَلیٰ نُوْرٍ مِّنْ رَّبِّهِ﴾۲ [الزمر:۲۲] ۵ احتراز عن عبث: لغو اور بے كار كلام سے بچتے هوئے؛ كیوں كه وهاں مسند كے حذف پر دلالت كرنے والا قرینه موجود هے، جیسے: ﴿أَنَّ اللهَ بَرِيْءٌ مِّنَ الْمُشْرِكِیْنَ وَرَسُوْلُهُٗ﴾۳ [التوبة:۳] ۶ بناء الجملۃ علی كلمۃ: جملے كی بنیاد صرف ایك كلمه پر كرنا مقصود هو، جیسے: ﴿وَلَوْ تَرٰیٓ إِذْ فَزِعُوْا ’’فَلاَ فَوْتَ‘‘، وَأُخِذُوْا مِنْ مَّكَانٍ قَرِیْب﴾ [السبأ:۵۱]؛ ﴿لَأُقَطِّعَنَّ أَیْدِیَكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ مِّنْ خِلاَفٍ وَّلَأَصَلِّبَنَّكُمْ أَجْمَعِیْنَ قَالُوْا: ’’لاَضَیْرَ‘‘، إِنَّآ إِلیٰ ۱ یعنی: منافقین كو حضورﷺ كی دعا سے خدا نے دَولت مند كردیا، قرضوں كے بار سے سبُك دوش هوئے، مسلمانوں كے ساتھ رهنے كی وجه سے غنائم میں حصه ملتا رها، حضور ﷺ كی بركت سے پیداوار اچھی هوتی رهیں ؛ ان احسانات كا بدله یه دیا كه: خدا ورسول كے ساتھ دغابازی كرنے لگے، اور هرطرح پیغمبر اور مسلمانوں كو ستانے كے لیے كمر باندھ لی۔ الله پاك نے فرمایا: یه لوگ اب بھی توبه كركے اپنی شرارتوں اور احسان فراموشیوں سے باز آجائے تو اُن كے لیے بهتر هے؛ ورنه خدا دنیا اور آخرت میں وه سزا دےگا جس سے بچانے والا روئےزمین پر كوئی نه ملےگا۔ روایت میں هے كه: جلاس نامی ایك شخص یه آیات سن كر صدق دِل سے تائب هوا اور آینده زندگی خدمتِ اسلام میں قربان كردی۔ دیكھیے! یهاں مشهور تركیب كے مطابق ﴿رسوله﴾ كا عطف ﴿الله﴾ پر هے؛ لیكن دوسری تركیب یه بھی هے كه:﴿رَسُوْلُهُ﴾ سے پهلے ’’أَغْنٰهُمْ‘‘ مسند كو محذوف مانیں ، اور عبارت یوں مانیں : ’’إلا أنْ أغناهم اللهُ من فَضْله، وأغْناهمْ رَسُوْله مِن فضْله‘‘ تو یهاں ’’رسوله‘‘ سے پهلے ’’أغناهم‘‘ مسند كو حذف كرنا مسندالیه كی تعظیم پر دلالت كرےگا؛ اور اس وقت رسول الله ﷺ كے اِغناء كو الله تعالیٰ كے اِغناء كے قبیل سے بنا دیا هے۔ ۲بھلا وه شخص جس كا سینه الله تعالیٰ نے اسلام كے لیے كھول دیا هے، جس كے نتیجه میں وه الله تعالیٰ كی دی هوئی روشنی میں آچكا هے، (سنگ دلوں كے برابر هوسكتا هے؟) أيْ: كمَنْ ’’أقسیٰ‘‘ قَلبَه وجَعَل صدْرَه ضَیِّقا حَرَجا، أوْ: كمَنْ لَیْس كذٰلك. ۳ حج اكبر كے دِن الله اور اس كے رسول كی طرف سے یه اعلان كیا جاتا هے كه: الله بھی مشركین سے دست بردار هوچكا هے اور اس كا رسول (بھی دست بردار هوچكا هے)؛ اصل میں تھا ’’وَرَسُوْلُهُ أَیْضاً بَرِيْءٌ مِنْهُمْ‘‘، اس مثال میں دوسرے ’’بَرِيْءٌ‘‘ كو حذف كر دیا گیا هے؛ كیوں كه پهلا ’’بَرِيْءٌ‘‘ دوسرے كے حذف پر دلالت كر رها هے۔(جواهر)