اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
۵ تعذُّر التعدُّد تعسُّر التعدد: كسی معدودی چیز كی گنتی اور شمار كرنا دشوار یامشكل هو؛ اول كی مثال جیسے: ﴿’’أَصْحٰبُ الْجَنَّةِ‘‘ یَوْمَئِذٍ خَیْرٌ مُّسْتَقَرًّا وَّأَحْسَنُ مَقِیْلاً﴾ [الفرقان:۲۴]؛ دوسرے كی مثال جیسے: ﴿وَإِنْ كَانَ ’’أَصْحٰبُ الْأَیْكَةِ‘‘ لَظٰلِمِیْنَ﴾۱ [الحجر:۷۸] ۶ خروج من تبعة تقدیم البعض علی البعض: یعنی بعض افراد كو دوسرے بعض پر مقدم كرنے كی صورت میں پهنچنے والے كسی شر اور ضرر سے بچنا مقصود هو، جیسے: حَضَرَ أُمَرَاءُ الْجُنْدِ۲. ۷ الاختصار لضیق المقام: یعنی تنگیٔ مقام كے سبب كلام كو مختصر كرنا، جیسے شاعر كا شعر: هَوَايَ مَعَ الرَّكْبِ الْیَمَانِیْنَ مُصْعِد ۃ جَنِیْبٌ وَجُثْمَانِيْ بِمَكَّةَ مُوْثَقُ۳ مهلت دے ركھی هے دنیا كی نعمتوں سے تمتع كرتا ره، اس كے بعد تجھے دوزخ میں رهنا هے جهاں سے كبھی چھٹكارا نصیب نه هوگا۔(فوائد) آیتِ ثانیه: شیطان ملعون كی پیروی هرگز نه كرو جس كو چاها حرام كر لیا جیسے: بتوں كے نام كے سانڈ وغیره، اور جس كو چاها حلال كر لیا جیسے: ما اهل لغیر الله وغیره۔ اس میں ’’شیطان‘‘ مضاف الیه كی تحقیر مراد هے۔ ۱آیتِ اولیٰ: میں اصحاب جنت كو شمار كر نے كے بعد ان پر فرداً فرداً حكم لگانا همارے حق میں دُشوار (متعذّر) تھا؛ لهٰذا جنتیوں پر حكم لگانے كے لیے اضافت كا اسلوب اختیار كیا گیا هے۔ آیتِ ثانیه: تحقیق كه بن كے رهنے والے (یعنی قومِ شعیب شهر ’’مدین‘‘ میں رهتے تھے جس كے نزدیك درختوں كا بن تھا كچھ وهاں رهتے هوں گے) گنهگار تھے، یهاں ’’أصحاب الأیكة‘‘ كی گنتی متعسّر هے۔ فائده: تعذر اور تعسر كے درمیان فرق یه هے كه: بڑی دشواری كو تعذر اور نسبتاً كم دشواری كو تعسر كهتے هیں ۔تعذر كی مثال: ﴿یٓأَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَلْبِسُوْنَ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ﴾ [آل عمران:۷۱]، اور تعسر كی مثال: ﴿إِنَّا مُهْلِكُوا أَهْلِ هٰذِهِ الْقَرْیَةِ﴾ [العنكبوت:۳۱]، أي: قَریَة لُوْط، واسْمُها ’’سُدُوْم‘‘. ۲اُمرائے لشكر آئے؛ یهاں امراء الجند كو تركیب اضافی كی شكل میں معرفه لاكر متكلم نے اپنے آپ كی حفاظت كی پیشگی تدبیر اختیار كرلی؛ كیوں كه ظاهر هے كه: اگر امراء الجند نه كها جاتا تو لامحاله متكلم ان كے نام ذكر كرتا اور ان كے ناموں كے ذكر كرنے میں تقدیم وتاخیر ضرور هوتی، تب جن امیروں كے نام مؤخر هوتے شاید وه برا مان جاتے اور هوسكتا هے كه: ان میں سے كسی كی طرف سے اس متكلم كو اس كا عتاب بھی برداشت كرنا پڑجائے۔ ۳ترجمه: میرا محبوب یمنی قافلے والوں كے ساتھ جا رها هے اس كو آگے چلایا جا رها هے دراں حالاں كه میرا جسم