سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
بڑے اہتمام سے حاضری دیتے دیکھا اوروہاں حضرت ِوالا کو بڑے انہماک اوراہتمام سے دعااو ر آہ وزاری کرتے دیکھا ۔بہت ہی قبولیتِ دعا کی جگہ ہے۔(جامع)مسجدِ قبلتین حضرتِ والا عصر کے بعد مسجدِقبلتین تشریف لے گئے اوروہاں مغرب کی نماز ادافرماکر واپس آئے ۔حضرت والاکی طبیعت پرکچھ ضعف کااثرتھا۔ جو ارشادات ہوئے وہ پیش خدمت ہیں ۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمنا پوری ہونا ارشاد فرمایا کہاسی مسجد قبلتین میں ظہر کی نماز میں تحویلِ قبلہ کی آیات نازل ہوئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آرزو پوری ہوئی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمنا تھی کہ قبلہ بیت اﷲ کو بنادیاجائے ۔ راقم عرض کرتاہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ شریف آئے تو آپ کاقبلہ بیت المقدس تھا۔ا ٓپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سو لہ یاسترہ مہینے بیت المقدس کی طرف نماز پڑھی،اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کادل چاہتاتھا کہ قبلہ بیت اﷲ کو بنادیا جائے۔حضرتِ والافرماتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس ادا کاذکر بھی کیاہے اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوبیت کی دلیلِ اعظم ہے کہ ان کے دیکھنے کی ادا کوبھی نازل فرمایا ۔ قَدۡ نَرٰی تَقَلُّبَ وَجۡہِکَ فِی السَّمَآءِ ۚ فَلَنُوَلِّیَنَّکَ قِبۡلَۃً تَرۡضٰہَا ۪ فَوَلِّ وَجۡہَکَ شَطۡرَ الۡمَسۡجِدِ الۡحَرَامِ ؕ وَ حَیۡثُ مَا کُنۡتُمۡ فَوَلُّوۡا وُجُوۡہَکُمۡ شَطۡرَہٗ ؕ وَ اِنَّ الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡکِتٰبَ لَیَعۡلَمُوۡنَ اَنَّہُ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّہِمۡ ؕوَ مَا اللہُ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعۡمَلُوۡنَ؎ ترجمہ:ہم آپ کے منہ کا ( یہ ) بار بار آسمان کی طرف اٹھنا دیکھ رہے ہیں،اس لیے ہم ------------------------------