سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
ترجمہ:انس ابن مالک رضی اللہ عنہ کی ایک روایت میں آتاہے، جب اﷲ تعالیٰ نے پہاڑوں پرتجلی فرمائی، تو چھ پہاڑ اﷲتعالیٰ کی عظمت کی وجہ سے اپنی جگہ سے اڑ گئے تین مدینہ شریف میں گرے اورتین مکہ شریف میں ۔مدینہ شریف میں احد پہاڑاوررقان اور رضوی اورمکہ شریف میں حراء ،ثبیر اور ثور۔(جامع)نمازِ مغرب مغرب تک حضرت نے وہیں وقت گزارا اورنمازِمغرب کے لیے دامنِ اُحدکی مسجدمیں تشریف لے گئے،مغرب ادافرماکرمسجد سے نکلتے ہوئے ارشادفرمایا: حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ بدنگاہی حماقت درحماقت ہے اوراس کی ظلمت بہت شدیدہے۔ احد کے دامن میں خونِ شہیداں سبق دے رہا ہے وفائے مدینہ نشانی ہے اسلام کی عظمتوں کی صحابہ کے قدموں سے خاک مدینہ وفاداریوں پر صحابہ کی اختر ہے تاریخ روشن یہ شہرِ مدینہ (حضرت والا دامت برکاتہم)بدنگاہی کی ممانعت کاراز پھرفرمایا کہ اس کاراز کیاہے؟ اﷲ تعالیٰ نے میرے دل میں ڈالا کہ کوئی بیوی نہیں چاہتی کہ اس کاشوہر کسی دوسری عورت کودیکھے، توغیرتِ جمالِ خداوندی متقاضی ہوئی کہ کوئی بندہ مجھے چھوڑ کر کسی دوسرے کوکیوں دیکھتا ہے؟ اورحق تعالیٰ کواپنی بندیوں سے اتنی محبت ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کے مرد کسی اور کودیکھیں اور میری بندیوں کاخیال نہ رکھیں ۔