سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
ترجمہ:بے شک اﷲ تعالیٰ نے اپنے رسول کو سچا خواب دکھلایا جو مطابق واقع کے ہے کہ تم لوگ مسجد حرام ( یعنی مکہ ) میں ان شاء اﷲ ضرور جاؤ گے امن وامان کے ساتھ کہ تم میں کوئی سرمنڈاتاہوگا اورکوئی بال کتراتا ہوگا تم کو کسی طرح کا اندیشہ نہ ہوگا سو اﷲتعالیٰ کو وہ باتیں معلوم ہیں جو تم کو معلوم نہیں پھراس سے پہلے لگتے ہاتھ ایک فتح دےدی۔شعائر کااحترام ارشاد فرمایا کہ صفاو مروہ اﷲ تعالیٰ کے شعائر (نشانیوں) میں سے ہیں اوراس میں ہونے والے اعمال بھی شعائر میں داخل ہیں، لہٰذایہ سرمنڈوانا بھی شعائر میں سے ہے اس کی وجہ سے احرام کی پابندیوں سے نکلاجاتاہے، لہٰذا یہاں سرمنڈانے پرچپت لگانا ناجائز ہے اگرچہ شیخ اپنے مرید کو پیار ہی سے مارے اورمرید خوش بھی ہو تب بھی یہ شعائر اﷲ کی توہین ہے اورشعائرکی تعظیم دل کے تقویٰ کی علامت ہے جیساکہ قرآن مجید میں ارشاد ہے : وَ مَنۡ یُّعَظِّمۡ شَعَآئِرَ اللہِ فَاِنَّہَا مِنۡ تَقۡوَی الۡقُلُوۡبِ ؎ ترجمہ:جو شخص دین خداوندی کے ان(مذکورہ) یادگاروں کا پورالحاظ رکھے گا، ان کا یہ لحاظ رکھنا خداتعالیٰ سے دل کے ساتھ ڈرنے سے ہوتاہے۔دعائے نبوی کی شرح ارشاد فرمایاکہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امّت کو یہ دعاتلقین فرمائی: اَللّٰھُمَّ اَرِنَا الْحَقَّ حَقًّا وَّارْزُقْنَا اتِّبَاعَہٗ وَاَرِنَا الْبَاطِلَ بَاطِلًا وَارْزُقْنَا اجْتِنَابَہٗ؎ ترجمہ:اے اﷲ تعالیٰ! ہمیں حق کو حق دکھلا اوراس کی اتباع کی توفیق عطافرما اورباطل کو باطل دکھلا اورہمیں اس سے بچنے کی توفیق عطافرما۔ ------------------------------