سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی مسجد میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو پڑھایا کرتے تھے تواس کے لیے احقر اورمفتی کوثر صاحب بن مولاناعاشق الٰہی صاحب بلند شہری کاانتخاب ہوا،جیساکہ مسجدِنبوی میں حلقہ بنانے کی اجازت نہیں، اس لیے حضرت نے ہمیں قبلہ رخ دائیں بائیں بٹھاکر درج ذیل علم النحو کے چند اسباق پڑھائے۔سبق نمبر۱۔عدد کی تمیز الف) واحد اور اثنین کی تمیز نہیں آتی اَلْوَاحِدُ وَالْاِثْنَانِ لَاتَمِیْزَ لَھُمَا۔ ب) تین سے دس تک کی تمیز جمع مذکر ہوتی ہے تذکیر وتانیث کے فرق کے ساتھ یعنی مذکر کی تمیز مونث اورمونث کی تمیز مذکر ہوگی۔ ج) گیارہ سے ننانوے تک ہمیشہ مفرد منصوب ہوگی۔ د) سو اور سو کے بعد الی غیرالنہایہ مفرد مجرور ہوگی الف سنۃٍ سبعون الفِ مَلَکٍسبق نمبر۲۔ اِنَّ اور اَنَّ کااستعمال اِنَّ چار موقعوں پراستعمال ہوتا ہے ۔ ۱) ابتدائے کلام میں۔۲) جوابِ قسم میں جیسے: وَ الۡعَصۡرِ ۙ﴿۱﴾ اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لَفِیۡ خُسۡرٍ ۙ﴿۲﴾؎ لَعَمْرُکَ إِنَّہُمْ لَفِیْ سَکْرَتِہِمْ یَعْمَہُونَ؎ ۳)قولکےبعدجیسےوَاِذۡقَالَرَبُّکَلِلۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیۡ جَاعِلٌفِیالۡاَرۡضِ خَلِیۡفَۃً ؕ؎ ۴) جب خبر پرلامِ تاکید داخل ہو جیسے قَالُوۡا رَبُّنَا یَعۡلَمُ اِنَّاۤ اِلَیۡکُمۡ لَمُرۡسَلُوۡنَ؎ ------------------------------