سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
ایئر پورٹ سے جوں جوں مدینہ شریف قریب آرہا تھا اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے آثار دکھائی دینے لگے تھے تو فرمایا ؎ ڈھونڈتی تھی گنبد خضریٰ کو تو دیکھ وہ ہے اے نگاہِ بے قرار ہوشیار اے جانِ مضطر ہوشیار آگیا شاہ مدینہ کا دیار پھراپنے شیخ کی محبت میں یہ شعر فرمایا ؎ ہمیں ترچھی نظر سے دیکھ لے یہ کس کی ہمت مگر اس جانِ محبوبی کو مستثنیٰ سمجھتے ہیںقصرالشریف میں قیام مدینہ شریف میں قصرالشریف ہوٹل میں قیام تھا جو مسجد نبوی کے مشرق میں سوق العنابیہ اور جنت البقیع کے بالکل قریب تھا اس کی تیسری منزل کاایک فلیٹ جس میں تقریباً چار کمرے تھے وہ بک کرایاگیا تھا۔عصر،مغرب اور عشاء جدید مسجد شریف کاوہ حصہ جوعنابیہ اور بقیع کے قریب تھاوہاں ادافرمائی۔فضائل مدینہ شریف یہیں سے تو اسلام پھیلا جہاں میں مدینہ کا شہرہ ہے ہفت آسماں میں یہ مسکن ہے شاہ مدینہ کا اختر فلک بوسہ زن ہے یہاں کی زمیں پر نظر ڈھونڈتی ہے دیار مدینہ ہے دل اور جاں بے قرار مدینہ (حضرت والادامت برکاتہم)