سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے یہ سب کے ساتھ رہ کے بھی سب سے جدا رہے پھر یہ اشعار سنائے ؎ رہ کے دنیا میں بشر کو نہیں زیبا غفلت موت کا دھیان بھی لازم ہے کہ ہر آن رہے جو بشر آتا ہے دنیا میں یہ کہتی ہے قضا میں بھی پیچھے چلی آتی ہوں ذرا دھیان رہےلِیَبْلُوَکُمْ أَیُّکُمْ أَحْسَنُ عَمَلًاکی تفسیر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کی تین تفسیریں منقول ہیں جن کو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے روح المعانی میں نقل کیاہے۔زبانِ نبوت سے تفسیرسنیں لِیَبْلُوَکُم اَیُّکُمْ اَتَمُّ عَقْلًا وَّ فَھْمًا اﷲ تعالیٰ دیکھناچاہتے ہیں تم میں کون زیادہ عقل مند ہے جوپردیس میں رہ کر اپنا ضروری کام بھی کرلیتاہے ا ور اپنے دیس یعنی وطن آخرت کی تعمیر میں لگاہوا ہے۔ لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُم اَوْرَعُ عَنْ مَّحَارِمِ اللہِ اﷲ تعالیٰ آزمانا چاہتے ہیں کہ کون تم میں سب سے زیادہ اﷲتعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں سے بچنے والا ہے،جان دے دیتاہے لیکن اﷲ تعالیٰ کو ناخوش کرکے اپنے دل کوخوش نہیں کرتا۔ لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَسْرَعُ اِلٰی طَاعَۃِ اللہِ اﷲ تعالیٰ آزمانا چاہتے ہیں کہ تم میں کون اﷲتعالیٰ کی اطاعت میں زیادہ آگے بڑھتاہے اس آیت کے آخر میں فرمایا وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْغَفُوْرُاﷲتعالیٰ زبردست