سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
اربابِ مدارس ارشاد فرمایاکہ مدرسہ چلانے والے سب سرکاری آدمی ہیں سرکار کے کام میں لگے ہوئے ہیں ۔اﷲتعالیٰ پرمرنے کامزہ ارشاد فرمایاکہ اﷲتعالیٰ پر مرنے کامزہ جینے سے زیادہ ہوتا ہے (احقرعرض کرتا ہے کہ مرنے سے مراد حرام تمناؤں کاخون کرناہے )کیوں کہ اس میں مجاہدہ زیادہ ہے،تومشاہدہ بھی زیادہ جیسے: کَمَا قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: یَااَبَا ہُرَیْرَۃَ! اِتَّقِ الْمَحَارِمَ تَکُنْ اَعْبَدَ النَّاسِ؎ اے ابوہریرہ!حرام سے بچ، تو سب سے بڑا عبادت گزار ہوجائے گا۔اﷲتعالیٰ کے وجود پردلیل ارشاد فرمایا کہاگر ایک حافظ قرآن کاالٹراساؤنڈ کرایا جائے تو قرآن مجید کہیں نظر نہیں آئے گا، لیکن پھربھی پڑھ رہاہے،اسی طرح اﷲتعالیٰ اگرچہ نظر نہیں آتے لیکن موجود ہیں، اسی طرح روح کو نہیں دیکھا لیکن موجود ہے، اسی طرح خوشی غمی دل میں موجود ہے لیکن نظر نہیں آتیں، تواﷲتعالیٰ نے اتنے سارے دلائل خود ہمارے اندر رکھ دیے اورپھر ہمارے ایمان کو ایمان بالغیب قراردیا۔ اسی طرح آج تک کسی جھوٹے خدا نے چاند ،سورج،پہاڑ ،سمندر وغیرہ پیدا کرنے کادعویٰ نہیں کیا،یہ دلیل ہے کہ سب اﷲتعالیٰ کے پیداکردہ ہیں ۔ ------------------------------