سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
اس نے دہی کھایاتوکہنے لگا کہ ہندوستان کا دہی یہاں کے دہی سے اچھا ہے،رات کو حضورصلی اللہ علیہ وسلم خواب میں آئے اورڈانٹ کرفرمایا ’’اونالائق‘‘ یہاں سے نکل جا۔ارشاد فرمایا کہ مدینہ شریف کاحق یہ ہے کہ یہاں نعت شریف پڑھی جائے کیوں کہ حضرت حسّان رضی اللہ عنہ صحابی بھی نعت کہتے تھے نعت شریف کہناسنت صحابہ رضی اللہ عنہم ہے اورسننا سنت نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی ہے اورسنت صحابہ رضی اللہ عنہم بھی ہے۔توحید اور رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کاعشق ارشاد فرمایا کہتوحید کہتے ہیں اﷲتعالیٰ کوایک سمجھنا اور ماننا اس لیے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کاعشق ضروری ہے کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے معلوم ہوا کہ اﷲ تعالیٰ ایک ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کاجتنا عشق ہوگا اﷲ تعالیٰ کااتناہی عشق ہوگا۔ مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک نوجوان سیاح سے کسی نے پوچھا ؎ پس کجا می شہر زاں ہا خوشتر کہ کون ساشہر تمہاری نظر میں خوبصورت ہے ؎ گفت آں شہرے کہ دروے دل براست وہ شہر جہاں میرے محبوب کاجلوہ ہے ۔تومدینہ شریف کی محبت اس محبوب کی وجہ سے ہے جواس سبز گنبد کے نیچے آرام فرما ہیں۔گنبد خضراء جب نظر آئے وہ سبز گنبد کہہ کے صل علیٰ جھوم جائیں جب حضوری کا عالم عطا ہو ان کو افسانۂ غم سنائیں (حضرت والادامت برکاتہم)