سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
مولانااحتشام الحق صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کوجب صدرایوب نے گرفتار کرکے کوئٹہ جیل بھیجا، تواخبارات میں کچھ یوں خبرچھپی کہ مسٹر احتشام الحق کوگرفتار کرلیا گیا،پھر جب دوماہ کے بعد رہا ہوئے توخبرچھپی کہ مولانا احتشام الحق صاحب رہا ہوگئے، رہائی کے بعد مولانانے تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ جب میں جیل میں داخل ہواتوجاہل تھا مسٹرلکھاگیا اورجب دوماہ میں جیل کادرس نظامی کرلیا توجب نکلاہوں توعالم بن گیا اب مولانالکھاگیا۔جہاز پر تقریباً۹بجے جہاز پرسوار ہوئے یہ سعودی ایئرلائن کاجہاز تھا جوتقریباً ۴گھنٹے میں کراچی سے مدینہ شریف کے انٹرنیشنل عبدالملک بن عبدالعزیز ایئرپورٹ پر اترا۔ سعودیہ میں اس وقت ۲۶رجب ۱۴۲۰ھ کی تاریخ تھی عصرسے قبل مدینہ شریف پہنچے۔ یہ صبح مدینہ یہ شام مدینہ مبارک تجھے یہ قیام مدینہ بھلا جانے کیا جام و مینائے عالم تِرا کیف اے خوش خرام مدینہ مدینہ کی گلیوں میں ہر اِک قدم پر ہو مدّ نظر احترامِ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ بڑا لطف دیتا ہے نامِ مدینہ (حضرت والادامت برکاتہم)حضرت والاکاوالہانہ انداز ایئرپورٹ پر استقبال کے لیے مدینہ شریف کے احباب موجود تھے۔ حضرت والاحاجی محمددین افغانی کی موٹر میں سوار ہوگئےاور باقی احباب ٹیکسیوں پر۔