سفر نامہ حرمین شریفین |
ہم نوٹ : |
|
خدا بے طلب بھیج دے جام و مینا گناہِ کبیرہ ہے پھر بھی نہ پینا (حضرت مجذوب رحمۃ اﷲ علیہ)مسجدِ فتح یامساجدِ سبع بندہ عرض کرتا ہے کہ مسجد فتح جبلِ صلع پر ہے اس کے اردگرد چھ مسَاجد اور ہیں یہ سب مساجدِ سبع یامساجدِ فتح کے نام سے مشہور ہیں جودراصل غزوۂ خندق میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے کیمپ تھے وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف نمازیں پڑھی تھیں ان کے پاس سے گزرتے ہوئے حضرت والا نے حضرت مولانا شاہ محمداحمد صاحب پڑتاب گڑھی رحمۃ اللہ علیہ کایہ شعر پڑھا ؎ یہ ہے ترے قدموں کے نشانات کا عالم کیا ہوگا تری دید کے لذات کا عالم (مولانا شاہ محمداحمدصاحب پرتاب گڑھی رحمۃ اﷲ علیہ) فرمایا کہ جہاں جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم لگے ہیں آج وہاں شاندار مسجد یں آباد ہیں ۔ راقم الحروف عرض کرتاہے کہ جابربن عبداﷲ رضی اللہ عنہ کی روایت میں آتاہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے مسجدِ فتح میں تین دن تک دعا فرمائی، پیر،منگل اور بدھ کوپھر بدھ والے دن ظہر اورعصر کے درمیان دعاقبول ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پرقبولیتِ دعاکی وجہ سے زبردست بشاشت تھی۔حضرت جابررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھ پر جب بھی کوئی اہم کام آ پڑتا ہے،تومیں مسجد فتح آتاہوں اور اس گھڑی میں دعاکرتاہوں توفوراًقبول ہوجاتی ہے۔؎ باقی مساجد مختلف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نا م سے موسوم ہیں، جیسے ------------------------------